• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران سے پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ حقیقت ہے، انکوائری رپورٹ

اسلام آباد( طارق بٹ )ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کے حوالے سے رپورٹ میں اس کی وجہ پاکستان میں تیل کی اسمگلنگ کو بتایا گیا ہے ۔بھاری مالی نقصانات سے بچنے کے لئے اس کے فوری تدارک کی ضرورت ہے ۔کورونا وائرس کے پھیلائو کی وجہ سے پک ایران سرحد چند دنوں کے لئے بند کی گئی جس سے پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کو شدید دھچکہ لگا ۔انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ایران سے تیل کی اسمگلنگ ایک حقیقت ہے ، جس سے پاکستان کو دنیا میں رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔اسمگل شدہ پٹرولیم مصنوعات کی مالیت تقریباَ 250 ارب روپے بتائی جا تی ہے ۔ رپورٹ میں حکومت سے کہا گیا ہے کہ متعلقہ اداروں کے ذریعہ سرحدوں کی کڑی نگرانی کی ضرورت ہے تاکہ بڑے پیمانے پر ٹیکس چورتی کا قلع قمع کیا جا سکے ۔ اسی طرح سمندر کے راستے بھی ایرانی تیل کی اسمگلنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔ بین الاقوامی اداروں کی اطلاع پر ایران سے اسمگل شدہ تیل کی دو بڑی کھیپ پکڑی گئیں ۔ اس کارروائی میں پاکستان کوسٹ گارڈز نے پاکستان کسٹمز کی معاونت کی ۔ رپورٹ میں حکومت سے ملک بھر میں اضافی کوالٹی کنٹرول لیبارٹریز قائم کرنے کی سفارش کی گئی ۔موبائل ٹیسٹنگ یونٹس کی بھی شدید ضرورت ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہائیڈرو کاربن انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان ( ایچ آئی ڈی پی ) نے جب درآمد شدہ تیل کا تجزیہ کیا تو اس میں ایرانی ۔اومانی خام تیل کی صفات پائی گئیں ۔کمیشن کی سفارشات کے مطابق رواں سال مارچ۔

تازہ ترین