راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان ریونیو کے اکاؤنٹ آفیسر نے آصف علی زرداری کی بطور صدر مملکت تنخواہ کا مکمل ریکارڈ پیش کردیا۔ماہانہ تنخواہ 80 ہزار روپے تھی، 7 ہزار روپے ٹیکس کاٹا جاتا تھا۔اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے سابق صدرآصف زرداری اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کی۔ نیب کے گواہ سیکشن آفیسر کیبینٹ ڈویژن کلیم احمد شہزاد اور اکاونٹنٹ جنرل آف پاکستان ریونیو کے اکاؤنٹ آفیسر عبدالرشید خان کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔اکاؤنٹ آفیسر عبدالرشید خان نے آصف علی زرداری کی بطور صدر تنخواہ کا مکمل ریکارڈ پیش کر دیا۔ گواہ کی جانب سے بتایا گیا کہ بحیثیت صدر مملکت ان کی ماہانہ تنخواہ 80 ہزار روپے تھی، جس میں سے 7 ہزار روپے ٹیکس کاٹا جاتا تھا،ان کو مجموعی طور پر بطور صدر الاؤنس سمیت 50 لاکھ روپے ملے۔