• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عامر تہکالی پر برہنہ کر کے تشدد، جوڈیشل انکوائری رپورٹ سامنے آگئی


خیبر پختون خوا کے دارالخلافہ ‎پشاور میں پولیس کی جانب سے عامر تہکالی نامی شخص پر برہنہ کر کے تشدد کرنے کے کیس کی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ ’جیو نیوز‘ نے حاصل کر لی۔

رپورٹ میں جوڈیشل کمیشن نے پولیس کی نااہلی کو مجرمانہ فعل کی بدترین مثال قرار دے دیا ہے۔

جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں جسٹس لعل جان نے کہا ہے کہ ‎واقعے کی اصل وجہ ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی نہ کرنا ہے، پولیس قانون کے مطابق کارروائی کرتی تو حکومت کو اس صورتِ حال کا سامنا نہ ہوتا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد اور غیر انسانی سلوک انتہائی گھناؤنا اور مکروہ فعل تھا، واقعہ پولیس اہلکاروں کا ذاتی اور انفرادی عمل تھا، محکمۂ پولیس کو موردِ الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

جوڈیشل انکوائری رپورٹ کے مطابق سادہ لباس اور غیر سرکاری گاڑیوں میں پولیس کارروائیاں خلافِ قانون ہیں، گرفتاری پر افسروں کو فوری اطلاع نہیں کی گئی۔

رپورٹ میں جسٹس لعل جان کا کہنا ہے کہ چھاپوں اور گرفتاریوں کے لیے کیمروں کا استعمال کیا جائے، ‎ پولیس افسران میں غیر قانونی احکامات ماننے سے انکار کی جرأت ہونی چاہیئے۔

جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں جسٹس لعل جان نے شہر یار خان، عمران الدین، توصیف عالم اور نعیم خان کو قصور وار ٹھہرایا ہے۔

واضح رہے کہ پولیس نے 30 سالہ عامر تہکالی کو برہنہ کر کے اس پر تشدد کیا تھا، اس تشدد کی ویڈیو بنائی گئی تھی جس کو پولیس اہلکاروں نے وائرل کر دیا تھا، عوامی احتجاج پر حکومت نے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تھا۔

تازہ ترین