• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک میں 69 فیصد ہاؤسنگ سوسائٹیاں رجسٹرڈ نہ ہونے کا انکشاف

 ملک میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار اور ہاؤسنگ سوسائیٹیز  کی رجسٹریشن کے حوالے سے تفصیلات سامنے آگئی ہیں، سرکاری دستاویز کے مطابق ملک میں صرف 2 ہزار 767 ہاؤسنگ سوسائیٹیاں رجسٹرڈ ہیں،  جبکہ ملک میں 69 فیصد ہاؤسنگ سوسائٹیاں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

 سرکاری دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں 69 فیصد رئیل اسٹیٹ کاروبار رجسٹرڈ نہیں یا بوگس کاغذات پر ہوتا ہے۔

 ایف آئی اے نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کا ڈیٹا سپریم کو رٹ کے حکم پر اکٹھا کیا، جس میں انکشاف ہوا کہ 8 ہزار 767 سوسائٹیوں میں سے 6 ہزار سوسائٹیاں متعلقہ اداروں سےرجسٹرڈ نہیں ہیں۔

 دستاویز کے مطابق یہ 6 ہزار سوسائٹیاں بوگس کاغذات پر بنائی گئی ہیں یا نامکمل پیپرز ہیں، صرف 701 ہاؤسنگ سوسائٹیاں فرانزک آڈٹ کراتی ہیں۔

 سرکاری دستاویز کے مطابق 500 سوسائٹیوں کے خلاف تقریباً 4000 فراڈ اور کرپشن کے کیس چل رہے ہیں، ہاؤسنگ سوسائیٹیزکے نام پر فراڈ کیسز کی مالیت 300 ارب روپے سے زائد ہے۔

دستاویز کے مطابق کیسز ایف آئی اے، نیب اور اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ میں چل رہے ہیں، اسلام آباد میں 1188، پنجاب 1380 سندھ میں 78 سوسائیٹیاں رجسٹرڈ ہیں۔


خیبرپختونخواہ میں 84، بلوچستان 37 ،گلگت بلتستان میں 7 سوسائیٹیاں رجسٹرڈہیں۔

پاکستان میں رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کا سائز تقریباً 15 سے20 ٹریلین روپے ہے۔

دستاویز کے مطابق ہاوسنگ سوسائٹیاں رجسٹرکرنےکی مرکزی،صوبائی سطح پرکوئی باڈی نہیں ہے۔

تازہ ترین