• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مولانا شیرانی کے اختلافات کوپارٹی تقسیم کا نام نہیں دیا جاسکتا،تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا ہے کہ مولانا شیرانی کے اختلافات کو پارٹی کی تقسیم کا نام نہیں دیا جاسکتا،میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی اہم جماعت جے یو آئی ف میں اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ مولانا شیرانی پچھلے کئی برسوں سے ناراض ہیں، مولانا شیرانی صوبائی صدارت کا الیکشن ہارنے اور دوبار ہ اسلامی نظریاتی کونسل کا چیئرمین نہ بنائے جانے پر ناراض تھے، مولانا فضل الرحمٰن بھی مولانا شیرانی کو خاص حد سے قریب نہیں آنے دیتے ہیں، مولانا شیرانی کا پارٹی میں اب اتنا اثر نہیں رہ گیا کہ مولانا فضل الرحمٰن کیلئے کوئی بڑا چیلنج بن سکیں۔ سلیم صافی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اسلام آباد آئی تو جے یو آئی ف کے کارکنوں کا بنیادی کردار ہوگا، صرف مولانا فضل الرحمٰن کے پاس ہی وہ کارکن ہیں جو سردی گرمی برداشت کرسکتے ہیں، ن لیگ کا کارکن ووٹر تو ہے لیکن سختی برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہوتا، پی ڈی ایم میں پیپلز پارٹی سب سے زیادہ پرابلم کھڑی کررہی ہے،پیپلز پارٹی نہ استعفوں کیلئے نہ ہی لانگ مار چ کیلئے نظر آتی ہے، پی ڈی ایم کی تحریک میں زیادہ وقفہ بھی پیپلز پارٹی کے کہنے پر دیا گیا۔ سلیم صافی نے کہا کہ ن لیگ اور مولانا فضل الرحمٰن سمجھتے ہیں پیپلز پارٹی کے رابطے ہیں اور ڈیل کی کوشش کررہی ہے، دونوں جماعتیں اتحاد کی خاطر پیپلز پارٹی کے طریقہ کار پر ردعمل نہیں دے رہی ہیں، پیپلز پارٹی کی کوشش ہے کہ چھوٹے شہروں میں جلسے کر کے وقت گزارا جائے، پیپلز پارٹی نے ضمنی انتخابات کا مطالبہ کر کے پی ڈی ایم کے بیانیہ کو سخت نقصان پہنچایا ہے، پیپلز پارٹی استعفے دینے کیلئے سنجیدہ ہے تو ضمنی انتخابات کا مطالبہ کیوں کررہی ہے، الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی کے اصرار پر ضمنی الیکشن کا اعلان کیا ہے، ن لیگ اور مولانا سمجھتے ہیں پیپلز پارٹی آخری وقت میں پیچھے ہٹی تو اس کی سیاست کو بڑا دھچکا پہنچے گا، مولانا کو خوش فہمی ہے کہ یہ وقت آیا تو پیپلز پارٹی کو ان کے ساتھ آنا ہی پڑے گا۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی اہم جماعت جے یو آئی ف میں اختلافات سامنے آگئے ہیں، پہلے حافظ حسین احمد کو نواز شریف کیخلاف بیان دینے پر ترجمان کی حیثیت سے معطل کیا گیا اور اب بلوچستان چیپٹر پر اثر و رسوخ رکھنے والے سینئر رہنما مولانا محمد شیرانی نے مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف بیان بازی شروع کردی ہے، مولانا محمد شیرانی نے جے یو آئی ف کے ناراض اراکین کو متحد کرنے اور فضل الرحمٰن گروپ کیخلاف جدوجہد کا دعویٰ کردیا ہے، واضح کیا گیا ہے کہ اب جماعت سے قبضہ چھڑوایا جائے گا، مولانا شیرانی کا کہنا تھا کہ موجودہ پی ڈی ایم ذاتی مفادات کیلئے قائم ہوئی ہے، مولانا فضل الرحمٰن خود سلیکٹڈ ہیں وہ عمران خان کو کیسے سلیکٹڈ کہتے ہیں۔

تازہ ترین