• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا میں اضافہ، لاکھوں خاندانوں کو کئی ماہ تک ٹیئر4 کی پابندیوں کا سامنا ہوگا، میٹ ہینکوک

راچڈیل (ہارون مرزا)سیکرٹری صحت میٹ ہینکوک نے متنبہ کیا ہے کہ برطانیہ میں کورونا انفیکشن میں تیزی کے ساتھ اضافے کے باعث لاکھوں خاندانوں کو مزید کئی ماہ تک ٹیئر فور کی سخت ترین پابندیوں کا سامنا کرنا پڑےگا،وزیر اعظم بورس جانسن نے لندن اور جنوبی وسطی علاقوں کیلئے نئی پابندیاں نافذ کی ہیں،ٹیئر فورمیں 16ملین کے قریب لوگوں کو لاک ڈائون جیسی پابندیاں برداشت کرنا پڑیں گی، دکانوں ، جم خانے ، ہیئر ڈریسرز اور بیوٹی سیلون کو دوبارہ بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، رہائشیوں کو ٹیئر فور نہ چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے، وزیر اعظم بورس جانسن نے کرسمس کے موقع پر پانچ روزہ پابندیوں میں کمی کے اعلان پر یوٹرن لیتے ہوئے اسے ایک روزہ کردیا ہے۔ سیکرٹری صحت نے کہا کہ برطانوی عوام کو ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے تمام لوگوں کو ویکسین کے ذریعے تحفظ فراہم کرنے تک اگلے دو ماہ ہمیں پابندیوں کا سامنا رہ سکتا ہے، امپیریل کالج لندن کے پیٹر اوپنشا نے متنبہ کیا ہے کہ صورتحال کے پیش نظر ٹیئر 4اقدامات میں توسیع کی جا سکتی ہے، وائرس کو قابومیں رکھنےکیلئے راست اقدامات ضروری ہیں۔ سیکرٹری صحت نے تجویز پیش کی کہ اگر قابل ذکر تعداد میں کیس سامنے آئے تو ملک کے دیگر حصوں کو بھی ٹیئر فور میں ڈال دیا جائے گا۔کنزرویٹو کے ایک سینئر رکن پارلیمنٹ نے سیکرٹری صحت مسٹر ہینکوک سے صورتحال پر مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا ہے، مشتعل ٹوریز نے وبائی قوانین میں تبدیلیوں پر بحث اور ووٹ ڈالنے کیلئے پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے، یہ امر قابل ذکر ہے کہ کورونا انفیکشن کے ایک دن میں ریکارڈ کیے گئے کیسز کی تعداد 35ہزار 928 ہے جو گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں دو گنااور مزید 326افراد موت کے منہ میں چلے گئے جن کی تعداد گزشتہ ہفتہ 144تھی، لندن میں کیس کی شرح فی 1لاکھ میں سے 468مثبت ریکارڈ کی گئی ہے۔ حکومت انفیکشن کی شرح پر قابو پانے کیلئے ٹیئر فور سمیت ہر ممکنہ اقدامات کیلئے تیار ہے، لندن اور سائوتھ ایسٹ میں نئے تنائو سے لوگ ذہنی دبائو کا شکارہیں، دوسری طرف یورپی ممالک بھی برطانیہ کیلئے سفری پابندیوں کا اعلان کر رہے ہیں، صورتحال میں تیزی سے خرابی کے باعث حالات ہنگامی شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں ۔

تازہ ترین