پشاور(نمائندہ جنگ) پشاور ہائیکورٹ نے نجی سکولوں میں سبلنگ فیس سے متعلق رٹ پرتفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں عدالت نے قراردیا کہ ایک ہی سکول کی مختلف برانچزالگ نہیں ہیں لہذا بچوں کو سبلنگ فیس میں رعایت سے محروم نہیں رکھاجاسکتا ، پرائمری سے لیکر ہائیرسکینڈری تک ایک ہی سکول کی تمام برانچز اور کیمپسزایک ہی ادارہ تصور ہونگے۔ یہ فیصلہ جسٹس اکرام اللہ خان اورجسٹس محمد ناصر محفوظ پر مشتمل بنچ نے عالمزیب خان ایڈوکیٹ کی رٹ پر جاری کیا ہے جس میں قراردیاگیا کہ تمام نجی سکول بہنوں یا بھائیوں کو فیسوں میں 20فیصد رعایت دینے کے پابند ہونگے۔ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2017کے تحت اگر ایک سکول کے کئی کیمپسز یا برانچز ہیں لیکن وہ ایک ہی مینجمنٹ کے انڈر ہیں توانہیں الگ الگ نہیں بلکہ ایک سکول تصور کیاجائےگاکیونکہ ایک ہی سکول کے نام سے کھولی گئی برانچ یا کیمپس کو اگر ایک انسٹی ٹیوٹ نہیں ماناجاتاتو یہ والدین کیساتھ دھوکہ ہے ، اس فیصلے کا اطلاق تمام لڑکوں اور لڑکیوں کے نجی پرائمری، مڈل، سکینڈری ،ہائیر سکینڈری سکولوں پر ہوگا وہ پابند ہیں کہ قانون کے مطابق سبلنگ فیس کی مد میں 20فیصد رعایت دیں۔