• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا چوری کیس، وزارت داخلہ کی رپورٹ عدالت میں جمع

وزارت داخلہ نے کروڑوں پاکستانیوں کے حساس ڈیٹا چوری کیس میں رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں ساڑھے 11 کروڑ پاکستانیوں کے حساس ڈیٹا چوری کیس چل رہا ہے، وزارت داخلہ اس حوالے سے اپنی رپورٹ جمع کرادی ہے۔

عدالت میں جمع کرائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزارت داخلہ نے اس حوالے سے انکوائری بورڈ تشکیل دیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک کمپنی نے تصدیق کی کہ موبائل فون استعمال کرنے والے کا ڈیٹا شیئر ہوا ہے۔


وزارت داخلہ نے رپورٹ میں ساتھ ہی اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستانیوں کا’ نادرا‘ کا ڈیٹا چوری نہیں ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہماری بات کی تصدیق ریٹیرز (rewterz smc pvt limited) کی رپورٹ میں بھی کی گئی ہے کہ لیک ہونے والا ڈیٹا ’نادرا‘ کے سیمپل سے میچ نہیں کرتا اور ڈیٹا درست بھی نہیں ہے۔

وزارت داخلہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ اس حوالے سے تفصیلی فرانزک تجزیہ بھی کرایا گیا ہے، اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ڈیٹا نادرا کی جانب سے لیک نہیں ہوا۔

رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ ڈیٹا چوری کے معاملے پر منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اس حوالے سے مزید بہتر طور بتا سکتی ہے، عدالت جو حکم دے گی اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

عدالت نے درخواست گزار کو وزارت داخلہ کی رپورٹ کا جائزہ لے کر جواب الجواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

تازہ ترین