راولپنڈی (نمائندہ جنگ) شدید سردی میں راولپنڈی کے بیشتر علاقوں میں گیس کی عدم دستیابی نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے، شہر کا شاید ہی کوئی علاقہ ایسا ہوگا جہاں ضرورت کے مطابق گیس فراہم ہو رہی ہو۔ چولہے ٹھنڈے پڑنے سے گھروں میں ناشتہ اور کھانا بنانا بھی مشکل ہوگیاہے جبکہ دوسری طرف ایس این جی پی ایل حکام نے چپ سادھی ہوئی ہے۔ تبدیلی کی امید میں اڑھائی برس صبر کرنے والوں کا پیمانہ بھی لبریز ہونے لگاہے اور ان کا کہنا ہے کہ تاریخی مہنگائی میں ایل پی جی 160 روپے کلو اور لکڑی 800 روپے من نہیں خرید سکتے۔ متاثرین نے موجودہ حکومت کو کوستے ہوئے کہا کہ یہ کیسی تبدیلی ہے جس میں ہر بنیادی چیز دسترس سے باہر ہوتی جا رہی ہے۔مری سمیت پہاڑی علاقوں میں برفباری کے بعد راولپنڈی میں گزشتہ چند روز سے سردی کی شدت میں اضافے کے بعد جن چند علاقوں میں گیس فراہم ہو رہی تھی اب وہاں کی صورتحال بھی خراب ہو گئی ہے۔ شہر کے بیشتر علاقوں گلستان کالونی، میڈیا ٹائون، ویسٹریج بازار، ویلی روڈ، اشرف کالونی، اڈیالہ روڈ، گلشن آباد، کہکشاں کالونی، علی ٹائون، جھنڈا چیچی ،محلہ عید گاہ، جامعہ مسجد روڈ، بنی محلہ، محلہ امام باڑہ، ہائی کورٹ روڈ، ولایت ہومز، گلستان کالونی، ڈھوک چراغ دین، چمن زار کالونی، جہانگیر روڈ ، صادق آباد، حاجی چوک، مسلم ٹائون، کرنل یوسف کالونی، ڈھوک کالا خان، چاہ سلطان، ڈھوک الٰہی بخش، ڈھوک کھبہ، پیرودھائی، رتہ امرال، ڈھوک رتہ، ڈھوک حسو، ڈھوک منگٹال، ٹیپو روڈ، سٹلائیٹ ٹائون، پیرودھائی، بنگش کالونی، اور ڈھوک چوہدریاں سمیت تمام گنجان رہائشی علاقوں میں یہ بنیادی سہولت ناپید ہے۔ میڈیا ٹائون میں دن بھر گیس کا پریشر انتہائی کم رہنے کے بعد شام سے رات گئے تک گیس مکمل غائب ہو جاتی ہے ،یہی صورتحال دیگر علاقوں کی بھی ہےجبکہ بارش یا بادل کی صورت میں تو صورتحال مزید خراب ہو جاتی ہے۔ متاثرین نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ میں کہا ہے کہ صبر اور تسلیاں بہت ہو چکیں اب کچھ عملی اقدامات بھی ہو جانے چاہئیں، جو حکومت اکیسویں صدی میں بھی گیس جیسی بنیادی ضرورت پوری نہیں کر سکتی پھر کیا کہا جاسکتا ہے۔