ملتان(نمائندگان)زہریلی مٹھائی سے متاثر مزید 6افراد دم توڑگئےجس کےبعدہلاکتوں کی تعداد 15ہوگئی۔چک105ایم ایل میں بیٹےکی پیدائش کی خوشی میں 111موڑ پرواقع دکان سےلائی گئی زہریلی مٹھائی کھانےسےعمر حیات کی پوتی ارم ، 10سالہ عدنان ولد صدیق، مسرت بی بی، نویں کلاس کا طالبعلم گلناز،شیر محمد،اور محمد سرور ہسپتال میں انتقال کر گئے،گلناز کی نماز جنازہ فیصل آباد میں اداکی گئی۔شیر محمد،اور محمد سرور کی میتیں گائوں لائی گئیں تو کہرام مچ گیا۔ڈی ایچ کیو لیہ میں 24،فتح پور میں 3،نشتر ہسپتال ملتان میں 17افرادتاحال زیر علاج ہیں۔دریں اثناءڈی سی او لیہ رانا گلزار احمد نے ڈی ایچ کیو ہسپتا ل لیہ میں زہریلی مٹھا ئی متا ثرہ افرادسےملاقات کی اس موقع پرانہوں نےکہاکہ جاں بحق ہو نے والے افراد کےلواحقین کی ما لی امداد اور متا ثرہ افرادکوتمام طبی سہو لیا ت فراہم کی جائیں گی۔ای ڈی او صحت ڈاکٹر امیر عبد اللہ ،ایم ایس ڈاکٹر مصطفیٰ گیلا نی ، ڈسٹرکٹ فزیشن ڈاکٹر ظفر ملغانی ، پتھا لو جسٹ ڈاکٹر اعظم ، ڈاکٹر اسلم بھلر ، ڈاکٹر سجاد کھرل بھی موجودتھے۔ڈی سی ا ولیہ نے فرداً فرداًمتاثرین کی تیمارداری اورعلاج کےانتظامات کےحوالےسےدریافت کیا۔ دریں اثناءڈی سی اونےکہاکہ زہریلی مٹھا ئی سے جاں بحق ہو نے والوں کی ما لی امداد کے لئے حکو مت پنجا ب کو سفارشات بھجوائی جا رہی ہیں،ضلعی حکو مت لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔ یہ با ت انہوں نے ڈی پی او لیہ محمد علی ضیا ء،ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن سواگ کیساتھ چک نمبر105ایم ایل میں مرحومین کے والد عمر حیا ت سےتعزیت کےموقع پر کہی ۔ اس موقع پر ایم پی اے شہا ب الدین سیہڑ،ڈی او سی محبوب احمد ، اسسٹنٹ کمشنر کر وڑ تنو یر یزداں ،ای ڈی او صحت ڈاکٹر امیر عبد اللہ سامٹیہ ، ممبران ضلع کو نسل ملک عمر اولکھ ، پرویز اختر،سابق ایم پی اےعبد الشکو ر سواگ ، ممبر امن کمیٹی اعجاز سہیل اوردیگربھی موجودتھے۔ڈی سی او ، ڈی پی او ، ایم این اے نے چک نمبر 109ایم ایل میں مر حومین عبد الغفور و امیر محمد جبکہ چک نمبر111ٹی ڈی اے میں 3سالہ متوفی عاد ل خان کےلواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ دریں اثناء ڈی سی اونےچک نمبر111ٹی ڈی اے میں زہریلی مٹھا ئی بنانے والی دکان کا معائنہ اور موقع پر مو جو د افراد سےمعلومات حاصل کیں ،انہوں نےکھانےپینےکی اشیاءفروخت کرنیوالوں کی سخت چیکنگ کیلئےمہم شروع کرنےکی ہدایت کی ۔جبکہ اس موقع پرڈی پی او لیہ نے پو لیس حکا م کو ایساتمام میٹریل قبضہ میں لینے کی ہدایت کی جو تحقیقات میں مدددےسکے۔ دریں اثناء ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن سواگ و مسلم لیگی رہنما لعل خان مگسی نے متا ثرہ مریضو ں سے نشتر ہسپتال ملتان میں ملاقات کی اورانہیں بہتر علا ج معالجہ نہ ملنےپرایم ایس نشتر ملتان عاشق بھٹہ سے ملاقات کی۔لیہ سے نمائندہ جنگ کے مطابق نشتر ہسپتال ملتان کے ریکارڈ کے مطابق تین بچوں سمیت مزید 4 افراد گذشتہ روز دم توڑ گئے۔گذشتہ روزجاں بحق ہونیوالے 5 افراد کی آخری رسومات میں فیض الحسن سواگ ،عبدالشکور سواگ ، شہاب الدین سیہڑ اور ہزاروں کی تعدادمیں اہل علاقہ نے شرکت کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی سی او لیہ نے بتایا کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کردی گئی ہے،اشیاءکی لیبارٹری رپورٹ وصول ہونے پر معاملات واضح ہونگے،مٹھائی کی دکان سے برآمد ہونیوالی گندم کی جڑی بوٹیوں کی تلفی کی زہریلی دوااموات کی وجہ ہوسکتی ہے۔انہوں نےاہل علاقہ کی جانب سے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم توجہی کے حوالے سے اٹھائے گئے سوال پر موقف اختیار کیا کہ ضلعی انتظامیہ کا ہر آفیسر اس افسوسناک واقعہ میں بھرپور توجہ مرکوز کئے ہوئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ بھجوادی گئی ہے اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی جانب سے کی جانیوالی تحقیقات کی سمری بھی وزیراعلیٰ کو بھجوائی جائیگی ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ متاثرہ خاندان کی مالی امداد کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کو سفارش بھجوادی گئی ہے۔فیض الحسن سواگ نے پوچھے گئے سوال پر تسلیم کیا کہ لیہ ہسپتال کے علاوہ نشتر ہسپتال میں بھی مریضوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی گئی جو ہلاکتوں میں اضافے کا باعث بنی ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ معاملے کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ حکام کو آگاہ کرینگے ۔ ترجمان پولیس اے ایس آئی عرفان گجر کے مطابق پولیس نے دکان پر کام کرنیوالے مالکان سمیت تین افراد طارق محمود ، خالد محمود اور حامد علی کو حراست میں لے لیا ہے جن سے تفتیش و تحقیق جاری ہے اور جلد معاملات کی تہہ تک پہنچ جائینگے۔ہسپتالوں کے ریکارڈ کے مطابق اب تک مرنے والوں میں 6 بھائی عرفان ، شہباز ، رمضان ، سکندر ، خضر اور شیر محمد کے علاوہ پندرہ سالہ سرور ، اڑھائی سالہ بھتیجا حسیب ، 4 سالہ بھتیجی ارم شامل ہیں جبکہ علاقے کے رہائشی 4 سالہ عادل ، 12 سالہ عدنان صدیق ، چک نمبر 109 کے رہائشی عبدالغفور اور امیر محمد جاں بحق ہوچکےہیں۔متوفیان کی آخری رسومات کےموقع پر گھروں میں قیامت صغریٰ کے مناظر تھے۔ اس وقت نشتر ہسپتال میں 12 مریضوں کے علاوہ لیہ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں 4 اور الائیڈ ہسپتال فیصل آباد میں 7 مریض زیر علاج ہیں ۔ نشتر ہسپتال میں داخل دو مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے جنہیں نگہداشت وارڈ میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے ۔