اسلام آباد(جنگ نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک، خبرایجنسیاں) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف، امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق، قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ، عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیارولی خان، بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنمائوں و دیگر نے مچ میں 11 کان کنوں کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
بلاول نے کہاکہ وزیرداخلہ اور حکومت کام پر توجہ دیتے تو مچ جیسے واقعات نہ ہوتے، قومی ڈائیلاگ اسمبلی میں ہوسکتاہےلیکن پہلے وزیراعظم مستعفی اورحکومت گھر جائے، پی ڈی ایم متحدہے۔
مریم نواز کاکہناتھاکہ سال نو کےساتھ ہی معاشرے کو گہرے زخم دیکھنے پڑ رہے ہیں،لواحقین کو معاوضہ دیاجائے۔
تفصیلات کےمطابق بلاول بھٹو زرداری کاکہناتھاکہ وزیرداخلہ اور حکومت کام پر توجہ دیتے تو مچ جیسے واقعات نہ ہوتے،حکومت کوئلہ کے کان کن مزدوروں کی حفاظت یقینی بنائے اوریقینی بنائے کہ آئندہ اس طرح کے واقعات پیش نہ آئیں، وفاق یا بلوچستان کی حکومت متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ فراہم کرے، بلاول نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور شہداء کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی ہے۔
دوسری جانب مریم نواز شریف کاکہناہےکہ 11کان کنوں کی شہادت قوم کے لئے غم زدہ کردینے والی خبر ہے،متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتی ہوں،محنت کرنے والے بے گناہ انسانوں کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
ملک میں امن وامان کی صورتحال پر گہری فکرمندی ہے،نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی معاشرے کو گہرے زخم دیکھنے پڑ رہے ہیں ،ان مزدوروں کے اہلخانہ کو مالی پیکیج دیا جائے، بچوں کی تعلیم کا سرکاری خرچ پر بندوبست کیاجائے ۔
اللہ تعالی ان بے گناہوں کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے، لواحقین کو صبرجمیل عطا کرے۔
علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قومی ڈائیلاگ اسمبلی میں ہوسکتاہے،لیکن پہلے وزیراعظم مستعفی اورحکومت گھر جائے،عوام کے تعاون سے سلیکٹڈحکومت کوہٹاکرعوامی حکومت لائیں گے۔
حکومتی وزراسازش کررہے ہیں لیکن پی ڈی ایم متحدہے، تمام فیصلے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہوں گے، مچھ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرے۔