• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کابینہ، نادرا سے براہ راست وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا قانون منظور

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ کابینہ نے نادرا سے براہ راست وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے قانون کی منظوری اور سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہیڈ ماسٹرز کی سلیکشن تک آئی بی اے سے منتخب ہیڈ ماسٹرز کو سروس جاری رکھنے کی اجازت بھی دے دی ، سرکاری گاڑیوں کی الاٹمنٹ کیلئے پالیسی تیار کرنے کے لئے ایک کمیٹی کی بھی تشکیل ،حکومت سندھ نے عدالت سے انتظامیہ کے لیٹر اور سکسیشن سرٹیفکیٹ کے حصول کے طویل عمل کو دیکھتے ہوئے ’’انتظامیہ کے خطوط اور سکسیشن سرٹیفکیٹ بل -2020 ‘‘ نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اسے نادرا سے براہ راست حاصل کیا جاسکے۔ یہ فیصلہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں تمام صوبائی وزراء ، مشیر قانون ، چیف سکریٹری اور چیئرمین پی اینڈ ڈی نے شرکت کی۔محکمہ قانون نے لیٹر آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹ کے سلسلے میں قانون کے نفاذ کا ایک آئٹم پیش کیا۔ مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ فی الحال انتظامیہ کے لیٹر اور سکسیشن سرٹیفکیٹ ’’ سکسیس ایکٹ 1925 ‘‘ کے تحت جاری ہیں جو دائرہ اختیار میں آنے والی کمپوننٹ عدالتوں کے ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے انتظامیہ اور سکسیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ایک طویل عمل ہے اور اس میں صرف دھوکہ دہی پر قابو پانے کے مقصد کے غرض سے اسکوموثر اور تیز میکانزم بنانے کیلئے شامل کیا ہے، جعلی سازی پر کوئی قانون بھی اسی طرح نافذ کیا جاسکتا ہے جیسا کہ وفاقی حکومت نے کیا ہے۔ مجوزہ قانون کے تحت وفات پانے والے شخص کے ورثاء سکسیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلئے براہ راست نادرا میں درخواست دے سکتے ہیں۔ کابینہ نے مجوزہ مسودہ قانون کی منظوری دیتے ہوئے اسے صوبائی اسمبلی کو ریفر کردیا۔ اجلاس میں محکمہ اسکول ایجوکیشن نے کابینہ کو بتایا کہ 2015میں آئی بی اے سکھر کے ذریعے معاہدے کی بنیاد پر 2000 ہیڈ ماسٹرس / ہیڈ مسٹریس کی تقرری کی گئی تھی۔ اب ہیڈ ماسٹرز / ہیڈمسٹریس کا معاہدہ ختم ہونے والا ہے۔

تازہ ترین