موسم سرما میں بآسانی دستیاب اورغذائیت سے بھرپور ’چقندر ‘ بطور غذا ایک ایسا آپشن ہے جسے فائبر ، فولیٹ، میگنیز ، پوٹاشیم ، آئرن اور وٹامن سی کا اہم ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
چقندر کے جوس کا روزانہ استعمال بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے۔ اس حوالے سے تجربات میں متعدد افراد کو چار ہفتوں تک ڈھائی سو ملی لیٹر چقندر کا جوس استعمال کرایا گیا جس سے معلوم ہوا کہ ان کے بلڈ پریشر میں نمایاں کمی آئی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق چقندر کا جوس نکال کر پینا جسمانی مشقت کے کاموں کے لیے توانائی بڑھاتا ہے۔
مسلز کو زیادہ آکسیجن کی فراہمی کے ساتھ ساتھ چقندر دماغ کو بھی زیادہ آکسیجن پہنچاتی ہے اور اس کے لیے بھی چقندر کو جوس کی شکل میں استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔
تحقیقی نتائج ثابت کرتے ہیں کہ چقندر کا جوس چند گھنٹوں کے دوران ہی بلڈپریشر میں 3-10mmHg تک کمی لاسکتا ہے ۔
چقندر کھانے کے دیگر فوائد میں خون کا بہتر بہاؤ، لو بلڈپریشر اور ورزش کی کارکردگی میں اضافہ جیسے عوامل شامل ہیں جس کی وجہ اس میں موجود غیر نامیاتی نائٹریٹس ہیں۔
کھانے میں آسان اور اس مزیدار سی سبزی کا استعمال دائمی سوزش سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
ڈائٹری فائبر ایک صحت مند غذائی جز ہے جو نظام انہضام کی بہتری سمیت صحت کے لیے متعدد فوائد کا باعث بنتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ایک کپ چقندر میں 3.4 گرام فائبر موجودہوتا ہے جو اچھے فائبر کا اہم ذریعہ ثابت ہوتے ہوئے متعدد دائمی بیماریوں کا خطرہ کم کر دیتا ہے ۔
موذی مرض کینسر کی وجہ انسانی جسم میں بے قابو خلیات کی نمو ہے۔ چقندر میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی انفلیمینٹری خصوصیات کینسر کے خلاف مزاحمت کا کام سرانجام دیتے ہیں۔
تحققیق ثابت کرتی ہے کہ جانوروں میں چقندر کا استعمال ٹیومر کے خلیوں کی تقسیم اور ان کی نشوونما کم کرنے کا باعث بنتا ہے