• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جواب داخل کرانے سے کیوں شرما رہے ہیں، جج کا واؤڈا کے وکیل سے مکالمہ


وفاقی وزیر فیصل واؤڈا کی نااہلی کیس کی سماعت میں جسٹس عامرفاروق نے فیصل واوڈا کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ جواب داخل کرانے سے کیوں شرما رہے ہیں؟ آپ کے کلائنٹ کا کنڈکٹ درست نہیں، نوٹس کی کاپی کابینہ کو بھجوا دیتا ہوں کہ وہاں سے جواب آ جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصل واؤڈا نااہلی کیس کی سماعت ہوئی جس میں پٹیشنر میاں فیصل ایڈووکیٹ اپنے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

بیرسٹرجہانگیر جدون نے عدالت میں کہا کہ عدالت نے پوچھا تھا کہ فیصل واؤڈا اگر دہری شہریت رکھتے تھے تو وہ کس دن ترک کی؟اس کیس میں اب تک 16 سماعتیں ہو چکیں،ابھی تک جواب ہی داخل نہیں کرایا گیا ہے۔

جسٹس عامرفاروق نے فیصل واوڈا کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ جواب داخل کرانے سے کیوں شرما رہے ہیں؟ آپ کے کلائنٹ کا کنڈکٹ درست نہیں، نوٹس کی کاپی کابینہ کو بھجوا دیتا ہوں کہ وہاں سے جواب آ جائے گا۔

جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ فیصل واؤڈا امریکی شہری تھے اور شہریت کب ترک کی؟ انہوں نے کہا کہ تین پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کےخلاف پٹیشن تھی، اچھی معاونت ملی تووہ خارج ہوگئیں،اس پر واوڈاکے وکیل نے کہاکہ فیصل نےبھی نااہلی کیس خارج کرنے کی متفرق درخواست دائر کی ہے۔

بیرسٹرجہانگیر جدون نے کہا کہ اس کا ایک حل ہے کہ فیصل واوڈا کو ذاتی حیثیت میں طلب کر کےپوچھا جائے۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پھر کہتے ہیں عدالتیں کام نہیں کرتیں، مورخ دیکھے تو لکھے کہ عدالتوں میں کیا ہوتا ہے، اس پر بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ مورخ کورٹ روم میں بیٹھے اور لکھ رہے ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جادو والی تاریخیں آپ چھپا رہے ہیں، فیصل واؤڈا کا الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا بیان حلفی پڑھ کر سنائیں، اس پر پٹیشنر کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے فیصل واؤڈا کا بیان حلفی پڑھ کر سنایا۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے کے اپنے نتائج ہیں،پاکستان کا امریکا کےساتھ دہری شہریت کا کوئی معاہدہ نہیں، پاکستانی شہریت سرینڈر ہوجاتی ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن کا نمائندہ آئندہ سماعت پر ریکارڈ سمیت پیش ہو جس کے بعد درخواست کی سماعت 8 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

تازہ ترین