• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بے حیا لوگ عدالتوں میں وکٹری کا نشان کیسے بنالیتے ہیں؟ شہباز گِل






وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہباز گِل کہتے ہیں کہ سمجھ نہیں آتی کہ عدالتوں میں آ کر بے حیا لوگ وکٹری کا نشان کس طرح بنا لیتے ہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہباز گِل اپنے خلاف ہتک عزت کے دعوے کی سماعت کے موقع پر لاہور کی سیشن کورٹ میں تاخیر سے پہنچے، انہیں عدالت نے طلب کر رکھا تھا۔

ایڈیشنل سیشن جج ذوالفقار علی نے نجی کمپنی کی درخواست پر سماعت کی۔

لاہور کی سیشن عدالت نے شہباز گِل کی حاضری سے معافی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اس موقع پر شہباز گِل کی جانب سے کیس سے بریت کی درخواست دائر کی گئی۔

شہباز گِل کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے، عدالت کیس سے بری کرنے کا حکم دے۔

اس سے قبل شہباز گِل کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کی تھی۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہباز گِل کے خلاف نجی کمپنی نے 1 ارب روپے کا ہتکِ عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔


عدالت کے احاطے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شہباز گِل نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی کہ عدالتوں میں آ کر بے حیا لوگ وکٹری کا نشان کس طرح بنا لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سے عدالتوں میں آ کر وکٹری کا نشان نہیں بنایا جاتا بھلے جھوٹا کیس ہے، سب کو پتہ چل گیا ہے کہ یہ ایک جھوٹا کیس ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہباز گِل کا یہ بھی کہنا ہے کہ جھوٹے کیس میں عدالت میں آ کر ایک شریف آدمی کو شرمندگی ہوتی ہے۔

تازہ ترین