• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمانی کمیٹی مختلف انتخابی اصلاحات پر غور کریگی

اسلام آباد (طارق بٹ) پارلیمانی امور سے متعلق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انتخابی ایکٹ 2017 میں بڑے پیمانے پر ترامیم پر مشتمل ایک حکومتی بل اور ریاض فتیانہ اور اسلم خان کی جانب سے پیش کئے گئے علیحدہ علیحدہ دیگر دو بلز پر بحث کرے گی۔ مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے ذریعہ پیش کردہ اس سرکاری بل کا مقصد ’واجب الوصول اکاؤنٹس‘ کا ارکان پارلیمنٹ یا مقابلہ کرنے والے امیدوار کے اثاثہ کے طور پر اعلان کرنا ہے۔ اس کی نان ڈیکلیریشن سے نواز شریف کسی بھی منتخب دفتر کے لئے کھڑے رہنے کیلئے زندگی بھر کیلئے نا اہل ہوگئے تھے۔ بل میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ منتخب قانون سازوں اور مقابلہ کرنے والے امیدواروں کی اہلیت اور نااہلی کا اندازہ لگانے کے لئےمنقطع تاریخ ان کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی تاریخ ہوگی جو 2 اکتوبر 2017سے موثر ہوگی۔ فتیانا کا نجی بل تجویز کرتا ہے کہ ہر سیاسی جماعت کو قومی اسمبلی کے لئے اپنی ترجیحی فہرست میں ہر ڈویژن سے خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنانا چاہئے۔

تازہ ترین