• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگریزی نہ سمجھنے والوں کے سامنے انگریزی بولنا ان کی توہین ، وزیراعظم

اسلام آباد(آئی این پی )وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے ہاں بیشتر لوگوں کو انگریزی نہیں آتی ، ان کے سامنے انگریزی بولنا لوگوں کی توہین کے برابر ہے۔ ایک بیان میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے لوگوں کی عزت کرنی چاہیے ۔خیال رہے کہ حال ہی میں اسلام آباد کے ریسٹورنٹ مالکان کی جانب سے منیجر کی انگریزی کا مذاق اڑانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خواتین مالکان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور سوشل میڈیا پر نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین اپنا اور پھر اپنے منیجر کا تعارف کرواتی ہیں اور پھر ان میں سے ایک منیجر سے سوالات پوچھتی ہے اور پھر انگریزی میں بات کرنے کا کہتی ہے اور پھر منیجر کی ٹوٹی پھوٹی انگریزی پر خاتون کہتی ہیں کہ یہ ہمارے منیجر ہیں جو ہمارے پاس 9 سال سے ہیں، اور یہ وہ بہترین انگریزی ہے جو یہ بولتے ہیں۔ اس ویڈیو پر کسی صارف نے مالکان کے رویے کو تکبر کہا ہے توکسی نے پاکستانی اشرافیہ کی امارت پرستی، حاکمانہ سوچ اور بری تربیت کی عکاسی قرار دیا ہے۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہمارا عدالتی نظام بہتر کام کرے گا تو جرائم میں کمی آئے گی‘غیرقانونی راستوں کو روکنا حکومت کا نصب العین ہے‘ پیسے والے تو اپنے لیے آسانی ڈھونڈ لیتے ہیں، عام آدمی کو مسائل کا سامنا ہوتا ہے ‘ سزاؤں میں دیر کی وجہ سے بڑے بڑے مجرم بچ جاتے ہیں، جس وجہ سے معاشرے میںکرائم زیادہ ہے۔ہر جگہ قبضہ گروپس ہیں‘اوورسیز پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضے کیے جاتے ہیں‘ ملک کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے حوالے سے جید علما کرام کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تقریب سے خطاب اورعلماءومشائخ کے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عمران خان سے وفاقی وزیرعلی زیدی اور گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹررضاباقرنے بھی ملاقات ۔اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت عام لوگوں کیلئے آسانیاں پید اکرنے کی کوششیں کر رہی ہے اور اصلاحات لا رہی ہے تاکہ عام شہری مستفید ہوں‘ نئے قانون کا اجرا کیا گیا ہے، اب وراثتی سرٹیفکیٹ 15 دن میں مل جائے گا اور اوورسیز پاکستانیز بھی اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔ خواتین سے متعلق وراثتی قوانین میں بہتری لائی جائے گی‘ضابطہ فوجداری کے قوانین میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے‘عدالتی نظام میں بہتری کیلئے کریمنل جسٹس سسٹم کی اصلاحات اہم ہیں‘ موجودہ حکومت عدالتی نظام کو بہتر کر رہی ہے جس میں کریمنل جسٹس سسٹم کی اصلاحات سب سے اہم ہیں۔امن و امان کے مسائل کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ موجودہ کریمنل جسٹس سسٹم انصاف کی فراہمی میں تاخیر کا سبب ہے جس سے ملزمان کو حوصلہ ملتا ہے۔ دریں اثناءعمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے حوالے سے جید علما کرام کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے ۔

تازہ ترین