• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر اظہر اور مقتولہ بیٹی کا پوسٹ مارٹم مکمل


ملتان میں بیٹی کو قتل کر کے خودکشی کرنے والے ماہرِ نفسیات ڈاکٹر اظہر اور ان کی مقتولہ بیٹی علیزہ کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا۔

دونوں باپ بیٹی کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن عامر خان کے مطابق ابتدائی تحقیق کے مطابق ڈاکٹر اظہر نے بیٹی کو قتل کر کے خودکشی کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر اظہر کورونا وائرس کے عارضے میں مبتلا ہونے کے باعث 3 ماہ سے گھر کے ایک کمرے میں تھے۔

بیوہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اکیلے رہنے کے باعث ڈاکٹر اظہر خود نفسیاتی مسائل کا شکار تھے۔

اس سے قبل واقعے کا مقدمہ خودکشی کرنے والے ڈاکٹر اظہر حسین کی بیوہ بشریٰ بی بی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

ایس ایچ او بشیر ہراج کے مطابق مقدمہ قتل اور اقدامِ خودکشی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

بیوہ کے بیان کے مطابق ڈاکٹر اظہر حسین کورونا وائرس کی بیماری کی وجہ سے کئی ماہ سے ڈپریشن کا شکار تھے۔


ڈاکٹر اظہر کی بیوہ کا کہنا ہے کہ مقتولہ بیٹی علیزہ دوسرے کمرے میں ایف سی پی ایس ٹیسٹ کی تیاری کر رہی تھی کہ اچانک گولی چلنے کی آواز آئی اور بیٹی کو خون میں لت پت دیکھا۔

بیوہ کا بیان میں یہ بھی کہنا ہے کہ زخمی بیٹی کو نشتر اسپتال لے گئے لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی جس کے بعد ڈاکٹر اظہر حسین نے خود کو کمرے میں بند کر لیا اور پھر خود کو بھی گولی مار کر خود کشی کر لی۔

افسوسناک واقعہ گزشتہ روز صبح 11بجے پیش آیا تھا، معروف ماہرِ نفسیات ڈاکٹر اظہر حسین جسٹس حمید کالونی میں اپنی اہلیہ کے ساتھ ذاتی کوٹھی میں مقیم تھے، انہوں نے کوٹھی کے نچلے پورشن میں کلینک بنا رکھا تھا۔

مقتولہ ڈاکٹر علیزہ حیدر ان کی اکلوتی بیٹی تھیں جو شادی کے بعد اپنے خاوند ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ بوسن روڈ پر واقع ایک نجی ہاؤسنگ کالونی میں رہائش پذیر تھیں، ان کی 5سال اور 3سال کی 2 بیٹیاں جبکہ 1 سال کا 1 بیٹاتھا۔

تازہ ترین