• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

عشق اور محبت کی لازوال داستان ’’خدا اور محبت‘‘

داستان، ناول ، افسانہ یا ’’ڈراما ‘‘۔ یہ سب کہانی کی مختلف اقسام ہیں لیکن ڈراما بنیادی طور پر کہانی کی جدید شکل ہے جو آج کے دور میں ٹیلی ویژن کی زینت بن کر انٹرٹینمنٹ کا سب سے بڑا ذریعہ تصور کیا جاتا ہے۔ یوں تو پاکستانی ڈراما انڈسٹری نے اپنے مداحوں کو بے شمار اور سپر ہٹ ڈرامے دیئے ہیں لیکن کچھ ڈرامے ایسے ہیں جو ناظرین کے ذہنوں پرگہرا اثر چھوڑ جاتے ہیں۔ ناظرین اُسے کبھی بھلا نہیں پاتے۔ 

ایسا ہی ایک بلاک بسٹر اور شہرۂ آفاق سیریل ’’خدا اور محبت‘‘ ۔ویسے تو کئی برس پرانا ہے لیکن دیکھنے والے جب بھی اس کا نام اور جھلکیاں اسکرین پر دیکھتے ہیں تو اُنہیں ایسا لگتا ہے کہ جیسے کہانی کا اختتام ہوئے چند ماہ ہی گزرے ہیں۔ پاکستان کے نامور مصنف ’’ہاشم ندیم‘‘ نے پہلی باراپنے ناول ’’خدا اور محبت‘‘ کو 2011ء میں ڈرامائی شکل میں ڈھال کر ناظرین کے سامنے پیش کیا ۔ عشق اور محبت کی لازوال داستان نے ہر طرف خوب دھوم مچائی اور دُنیا بھر سے بھر پور پذیرائی حاصل کی۔ 

یہ ڈراما عوام میں بہت زیادہ مقبول ہو کر ختم تو ہوگیا لیکن عوام کی بے چینی کو ختم نہ کرسکا۔ عوام کی پُر زور فرمائش پر اس سیریل کے دوسرے سیزن پر کام شروع کیا گیا۔ اس نے بھی کامیابی اور مقبولیت کے کئی ریکارڈ اپنے نام کرلئے ، محبت کی منفرد داستان نے ریٹنگ چارٹ پر سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ دوسری طرف دُنیا بھر کے پرکشش مردوں میں نمایاں مقام رکھنے والے معروف اداکار عمران عباس اور خوبصورت اداکارہ و ماڈل سعدیہ خان نے سیزن ٹو میں اداکاری کے ایسے جوہر دکھائے کہ ہر شخص اُس ڈرامے کا دیوانہ بن گیا۔

عشق اور محبت کی لازوال داستان ’’خدا اور محبت‘‘
معروف ناو ل نگار،
ہاشم ندیم

دوسرے سیزن کو ختم ہوئے کئی سال گزر گئے مگر آج بھی ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے وہ کہانی ادھوری تھی جسے پورا کرنا ابھی باقی ہے۔ناظرین کا اصرار تھا کہ اس سیریل کے تسلسل کو مزید آگے بڑھایا جائے ۔ ’’ہاشم ندیم‘‘ نے ’’خدا اور محبت‘‘ کے سیزن تھری کو ڈرامائی شکل میں ڈھال کر پیش کردیا۔ پروڈیوسرز کی نامور جوڑی عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی کی زیر نگرانی اِن کے ادارے ’’سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ ‘‘ کے بڑے پروڈکشن ہائوس میں اس سیریل کو انتہائی منظم اور پروفیشنل انداز میں پروڈیوس کیا گیا۔ شوبز انڈسٹری کے نامور اداکار فیروز خان اور اقراء عزیز نے اس سیریل کیلئے مرکزی کردار ادا کئے۔ 

پاکستان کے نامور ہدایتکار سید وجاہت حسین کی ڈائریکشن میں اس کہانی کو حقیقت کے رنگ دے کر عکس بند کیا گیا۔ دوسری طرف نوید نوشاد کی کمپوزیشن، قمر نوشاد کی شاعری اور نِش اشعر کی سریلی آواز کے ساتھ عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار ، سُروں کی شان راحت فتح علی خان نے اس سیریل کے مرکزی گیت کو اپنی طلسماتی آواز میں کچھ اس طرح سے پیش کیا کہ ہر ایک اِس گیت کا دیوانہ بن گیا ہے۔ گانے کے بول جادو کی طرح ہر شخص کے ذہن میں سما گئے۔ یہی وجہ ہے کہ اس میگا سیریل کا نغمہ آج ہر نوجوان اپنے لبوں پر گنگنا رہا ہے۔ اس کی موسیقی کی دُھن ہر دوسرے موبائل کی رنگ ٹونز میں سنائی دے رہی ہے۔ 

نوجوان اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر اس ڈرامے کے گیت لگا رہے ہیں۔ خوبصورت مناظر، ، روٹھنے منانے کی کیفیات، عشق ، جنون، آنسو ، جذبات ، محبت اور احساسات سب کچھ اس سیریل میں دکھایا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں ہر طرف اس میگا سیریل کے حوالے سے ہلچل مچی ہوئی ہے ۔ سوشل میڈیا پر اس کی کہانی اور کرداروں پر بحث ہونی لگی ہے۔پاکستان کے سب سے بڑے اور مقبول انٹرٹینمنٹ چینل ’’جیو ٹی وی‘‘ نے ’’خدا اور محبت‘‘ کے تیسرے سیزن کو آن ایئر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

عشق اور محبت کی لازوال داستان ’’خدا اور محبت‘‘
پروڈیوسرزعبداللہ کادوانی اور اسد قریشی کے ساتھ سیریل کے چند فن کار

عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی

(سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ )۔ پروڈیوسرز

عبداللہ کادوانی شوبز کی دنیا کے ممتاز پروڈیوسر، ہدایتکار، اداکار اور کاروباری شخصیت ہیں، جو گذشتہ کئی برس سے پاکستان کی ٹیلی ویژن انٹرٹینمنٹ صنعت سے وابستہ ہیں۔ اُن کی صلاحیتوں کے اعتراف میں اُنہیں کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا ہے جن میں بہترین اداکاری، پروڈکشن اور بہترین ڈراما سیریلز کے ایوارڈز شامل ہیں۔ عبداللہ کادوانی 2004ء سے ’’سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ ‘‘کے شریک بانی اور ڈائریکٹر ہیں جنہوں نے پاکستانی میڈیا انڈسٹری میں جدت پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ میڈیا پروڈکشن انڈسٹری میں نئی جدتیں، نئی ثقافتی اقدار اور پروفیشنل ازم متعارف کرایا۔ 

اِنہوں نے اس انڈسٹری کی ترقی کیلئے کئی سنگ میل طے کئے، نئے چینل، پروگرامنگ اور نظریات تخلیق کئے جس کے باعث اُنہیں عزم، حوصلے اور عمدہ کارکردگی کے حوالے سے ایک انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی معتبر شخصیت کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف اسد قریشی کا بھی پاکستان کی میڈیاانڈسٹری میں ایک وسیع تجربہ ہے وہ اس صنعت میں کئی نئی جدتیں بروئے کار لائے وہ اپنے کام کے ماہر ہیں اور پروفیشنل اپروچ رکھتے ہیں، وہ کئی بین الاقوامی اداروں سے میڈیا مینجمنٹ کا کورس بھی کر چکے ہیں۔ یہ 2004ء سے ’’سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ ‘‘ کے شریک بانی ہیں۔ عبداللہ کادوانی اوراسد قریشی کے ’’سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ ‘‘ نے اب تک ٹی وی ڈرامے ، سیریلز، فلم اور دستاویزی فلموں کی پروڈکشن کے کئی سو سے زائد پروجیکٹس مکمل کر لئے ہیں۔ 

اِن میں قابل ذکر’’خانی، تم کون پیا، شھرذات، میرے مہربان، محبت تم سے نفرت ہے، نورِ زندگی، خالی ہاتھ، میری ذات ذرہ بے نشاں، مراۃ لعروس، دوراہا، گھر تتلی کا پر، انا، میرے چارہ گر، بندھے اک ڈور سے، دیوانگی، مہر پوش، مقدر، رومیو ویڈز اور اِن جیسے کئی سوپر ڈوپر ہٹ سیریلز نمایاں ہیں۔ اپنی کارکردگی کے باعث یہ اس وقت ملک کی سب سے بڑی کونٹینٹ پروڈیوس کرنے والی کمپنی بن چکی ہے۔ ’’سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ‘‘ کی نئی تخلیق ’’خدا اور محبت‘‘ عوام کے دِل جیتنے کو پوری طرح تیار ہے۔ 

انتہائی منظم اور پروفیشنل انداز میں اس ڈرامے کو مکمل ترتیب دیا گیا۔ میڈیا انڈسٹری میں پروڈیوسرز کی نامور جوڑی نے سال کے سب سے بڑے سیریل کو ناظرین کیلئے نئے سال کا بڑا اور شاندار تحفہ قرار دیا ہے۔ سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے بننے والے کئی سیریلز ملک میں ہی نہیں بیرون ملک بھی ذوق و شوق سے دیکھے جاتے ہیں۔کمپنی کا یہ نیاتحفہ ناظرین کو گھر بیٹھے تفریح کا بھر پور موقع فراہم کرے گا۔

ہاشم ندیم (ناول نگار۔ رائٹر)

ڈراما وفلم پروڈیوسر، کہانی و ڈراما ونویس، ہدایتکار، اسکرپٹ رائٹر اور معروف ناول نگار ’’ہاشم ندیم‘‘ پاکستان کے وہ نامور مصنف ہیں جن کے کئی ناول آج بھی لوگوں کے ذہنوں پر نقش ہیں۔ ’’خدا اور محبت‘‘ اِن ہی کے ایک مشہور ناول کا ڈرامائی شاہکار ہے ۔ ہاشم ندیم اب تک 27 ٹیلی فلمز اور 11 ڈرامے بھی پروڈیوس کرچکے ہیں۔ اِن کے مقبول ناولوں میں ’’بچپن کا دسمبر، عبداللہ، صلیب عشق، خدا اور محبت، ایک محبت اور سہی، مقدس اور پری زاد‘‘ نمایاں ہیں۔ حکومت پاکستان نے اُنہیں ’’تمغۂ حسن کارکردگی ‘‘سے نوازا جبکہ ’’بولان ایوارڈ بھی اِن کے نام رہا ہے۔ ہاشم ندیم کا تجربہ ہی اِن ہی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے انٹرٹینمنٹ چینل ’’جیو ٹی وی‘‘ کیلئے اپنے ناول ’’خدا اور محبت‘‘ کو خصوصی طور پر ڈرامائی شکل میں تیار کیا۔کہانی میں نظر آنے والی اونچ نیچ، اسکرپٹ ، ترتیب ، پرفارمنس اور ہر ایک کردار پر ناول نگار نے بہت باریکی سے کام کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ’’خدا اور محبت‘‘ کے عظیم شاہکار میں اس بار منظر عام پر آنے والی کہانی بہت منفرد اور دِل چھو لینے والی ہوگی۔ہاشم ندیم نے اس ناول کی ڈرامائی تشکیل کے بارے میں بتایا کہ یہ ڈراما عشق مجازی اور عشق حقیقی کے انوکھے اور لافانی سفر پر مشتمل ہے لیکن اس بار نظر آنے والی داستان بالکل منفرد ہوگی جس کا سارا خاکہ ہماری دُنیا کے بالکل متوازی چلتی ایک دوسری دُنیا کے اِسرار و رموز کے گرد گھومتا ہے جبکہ اس بار ناول کی ڈرامائی تشکیل میں نئے چہرے اداکاری کے ایسے جوہر دکھائیں گے جو دیکھنے والوں کیلئے بھی یادگار بن جائیں گے۔

سید وجاہت حسین ۔ (ڈائریکٹر )

یہ ’’جیو ٹی وی ‘‘ کیلئے کئی بہترین شاہکار پہلے بھی تخلیق کر چکے ہیں اِن میں خالی ہاتھ، یاریاں، سلسلے، عنایہ تمہاری ہوئی اور دیگر شامل ہیں۔’’خدا اور محبت‘‘ ڈرامے کے ایک ایک سین اور لوکیشن پر بھی خوب محنت کی گئی ہے۔ حسین مناظر عوام کے دِل موہ لیں گے۔سید وجاہت حسین نے اس میگا سیریل کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایک عام سا لڑکا خوبصورت لڑکی پر دل ہار بیٹھتا ہے اور اُسے پانے کیلئے اپنا وجود بھی کھو دیتا ہے۔ لڑکی اُس کے جذبات کو محسوس تو کرتی ہے لیکن اُس کے درد کو اہمیت نہیں دیتی۔ اس موڑ پر لڑکا محبت کو اپنی عقیدت بنا لیتا ہے اور پھر محبت کی ایسی کلاسک جدوجہد شروع ہو جاتی ہے جسے بیان نہیں کیا جاسکتا،یہی وہ خلاصہ ہے جسے حسین مناظر میں بند کرکے ڈرامے کے سانچے میں ڈھالا گیا ہے ۔

سینئر اور نوجوان فنکاروں کا حسین امتزاج

کوئی بھی کہانی اس وقت تک دِل پر اثر نہیں کرتی جب تک اس میں کام کرنے والے مختلف کردار اپنی شاندار پرفارمنس نہیں دیتے۔ ’’خدا اور محبت‘‘ کے گذشتہ دونوں سیزنز کی کامیابی میں 90 فیصد حصہ اُن اداکاروں کا تھا جنہوں نے اپنی جاندار اداکاری کے ذریعے ڈرامے کے ہر سین میں حقیقت کے رنگ بھر دیئے تھے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اُن کی یاد گار پرفارمنس خوبصورت کہانی بن کر عوام کے ذہنوں پر آج بھی نقش ہے۔ اس بار ٹیلی ویژن انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے سینئر اور نوجوانوں فنکاروں کو شامل کیا گیا ہے جو مقبولیت کی نئی تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں۔ بہت کم وقت میں ڈراما انڈسٹری میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے پاکستان کے نامور اداکار فیروز خان سیریل میں مرکزی کردار ادا کریں گے۔ 

اِن کے مقابلے میں اداکارہ اقراء عزیز اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس ڈرامہ کو ایک نئی جہت دیں گی۔ پاکستان کے لیجنڈ اداکار جاوید شیخ بھی اس میں پر شامل ہیں۔ تینوں آرٹسٹ اپنی اپنی فیلڈ میں بہت ہی نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ ڈرامے میں موجود ستاروں کی دلکش کہکشاں یہیں ختم نہیں ہوئی۔ سینئر اداکار عثمان پیرزادہ، سینئر اداکارہ روبینہ اشرف اور سنیتا مارشل بھی ہیں جن کے نام ہی سیریل کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ طوبیٰ صدیقی، اسما عباس ، حنا بیات، سیمی پاشا، وسیم عباس، سہیل سمیر، جنید خان اور مرزا زین بیگ بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائیں گی۔

میگا سیریل کےریلیز سے قبل ہی چرچے اس کی شہرت کا پتہ دے رہے ہیں۔ ’’خدا اور محبت ‘‘ کی اصل کہانی تو عشق حقیقی اور عشق مجازی کے گرد گھومتی ہے تاہم نئے سیزن میں اس موضوع کو کس انداز سے سامنے لایا جائے گا اِس معاملے پر بھی خوب بحث جاری ہے۔سوشل میڈیا پر مداحوں کی جانب سے اقرا اور فیروز کی تصاویر پر ہزاروں لائیکس اور کمنٹس آچکے ہیں اور ہر پلیٹ فارم پر صرف ایک ہی بات پوچھ رہے ہیں کہ سیریل آخر کب ’’جیو ٹی وی ‘‘کی زینت بنے گا جسے دیکھنے کیلئے سب بے صبری سے انتظار کررہے ہیں۔ اب تمام باتوں کو یکجا کیا جائے تو اِس وقت ’’خدا اور محبت‘‘ کی مقبولیت کا سلسلہ بڑھتا ہی جارہا ہے اور سب کا سوال یہی ہے کہ کب عوام کا انتظار ختم ہوگا اور کب وہ اپنے پسندیدہ ترین سیریل کو ٹی وی اسکرین پر دیکھ کر لطف اندوز ہوں انتظار کے لمحات ختم ہونے والے ہیں۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین