راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) کروڑ لعل عیسن میں 4 روز قبل بچے کی پیدائش کی خوشی پر بانٹی گئی مٹھائی مزید3 جانیں نگل گئی ہے لیکن پولیس اب تک تفتیش کو آگے بڑھانے میں ناکام ہوگئی ہے۔4 روز قبل لیہ کے علاقے کروڑ لعل عیسن میں شاہد نامی شخص نے بچے کی پیدائش پر اپنے عزیزوں کو دعوت پر مدعو کیا تھا، اس موقع پر شاہد کی جانب سے کھلائی گئی مٹھائی سے 48 افراد کی حالت خراب ہوگئی تھی، انہیں لیہ، ملتان اور فیصل آباد کے مختلف اسپتالوں میں لےجایا گیا تھا، ڈاکٹروں کی جانب سے بھرپور کوششوں کے باوجود اب تک 23 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ آج انتقال کرنے والوں میں 2 سگے بھائی اور ایک 6 سالہ بچی شامل ہے جب کہ کئی اب بھی زیرعلاج ہیں۔محکمہ صحت کی جانب سے مٹھائی کے تجزیے کے بعد تصدیق کی گئی ہے کہ مٹھائی میں سیلفو لائل نامی زہر ملایا گیا تھا جو کہ زرعی زمینیوں پر خود رو جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے کےلیےاستعمال کیا جاتا ہے۔ پولیس نے مٹھائی کی دکان کے مالک طارق محمود، اس کے بھائی اور ملازم کو گرفتار کر لیا ہے تاہم پولیس اب تک مٹھائی میں زہر ملانے والے تک نہیں پہنچ پائی۔پولیس کا کہنا ہے کہ لواحقین کے بیانات کے مطابق تفتیش کا سلسلہ جاری ہے لیکن انہوں نے کسی پرکوئی شک ظاہر نہیں کیا گیا اس لیے گرفتاری میں احتیاط سے کام لیا جارہا ہے۔