وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کہتے ہیں کہ جتنا نقصان نواز شریف نے پنجاب کو پہنچایا کسی نے نہیں پہنچایا، تیسری بار وزیر اعظم کی ترمیم ختم کرنے کے نتیجے میں نواز شریف نے پنجاب کی پیٹھ میں خنجر گھونپا، ملک میں اصلاحات کی ضرورت ہے ، وفاق نے سندھ حکومت کو 16 ارب روپے دیے ، ایسا کوئی میکینزم ہی نہیں کہ پتہ چل سکے وفاق سے جانے والا پیسہ استعمال بھی ہورہا ہے یا نہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد مسائل کے حل کا اختیار وفاق کے پاس نہیں ہے ، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بڑی تلخیاں ہیں، اتنی تلخیوں میں مذاکرات نہیں ہوتے، اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کا حکومت کا موقف نہیں ہونا چاہیے۔
فوادچوہدری نے کہا کہ کل بڑے لوگوں کے خواب چکنا چور ہوئے ہیں،میں تو پہلے ہی کہہ رہا تھا کہ سب لوگ اپنی اپنی تنخواہوں پر کام کریں گے، ہمیں سیاسی شعور کی ضرورت ہے، ہمیں الیکشن کے سسٹم میں اصلاحات چاہییں،عدالتی تقرری اور گورننس کے سسٹم میں بھی اصلاحات چاہییں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں اچھی چیزیں بھی ہیں، مشرف نے صوبوں سے اختیارات لے کر لوکل گورنمنٹ کو دے دیے، صوبائی حکومت کی صلاحیت نہیں ہے کہ ڈیلیور کرسکے، سیاست دانوں کو شہریوں کے فائدے کے بارے میں سوچنا چاہیے، میں بار ایسوسی ایشن اور وکلاء کو کہتاہوں معاشرے کی خرابیوں کی نشاندہی کریں۔
انہوں نے کہاکہ بھارت میں کسان احتجاج سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی کسان حق اور سچ کیلئے کھڑے ہیں، اگر ہمارے کہنے پر بھارت میں کسان باہر نکل آئے ہیں تو بھارت کو تو پاکستان سےبچ کر رہنا چاہیے،مودی سرکار جو کررہی ہے وہ پاکستان کیلئے نہیں پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے۔
فوادچوہدری نے کہاکہ اب بلاول اور مریم مل کر حکومت کو بددعاؤں کی مہم شروع کریں گے، حکومت کو ہمیشہ اپوزیشن کو راستہ دینا چاہیے،18ویں ترمیم کے بعد وفاق کیلئے جو مسائل پیدا ہوئے ان پر بحث ہی کہیں نہیں،اسپتالوں، اسکولوں کے مسائل اب صوبائی معاملات ہوچکے ہیں۔
وفاقی حکومت سے سندھ کو 2سال میں 16سو ارب منتقل ہوئے،پنجاب،کے پی اور بلوچستان کو بھی رقوم منتقل ہوئیں،اب انڈے، دودھ مہنگےہیں تو یہ کس نے کنٹرول کرنا ہے، وزیراعظم کے پاس اختیار ہی نہیں۔
انہوں نے کہاکہ سندھ کے وزیراعلیٰ کہتے ہیں وہ وزیراعظم کو جوابدہ ہی نہیں،جب وزیراعلیٰ وزیراعظم کو جوابدہ نہیں تو وفاق کیسے چلے گا؟
فواد چوہدری نے کہاکہ گندم،پانی کی سبسڈی صرف پنجاب برداشت کررہا ہے،نوازشریف نے اٹھارہویں ترمیم پر صرف تیسری باروزیراعظم بننے کے لئے دستخط کئے، نواز شریف نے صرف اس مقصد کے لئے پنجاب کی پیٹھ میں خنجر گھونپ دیا،بری گورننس کی ذمہ داری آج وفاق پر نہیں صوبوں پر ہے، عام شہری کو کیسے فائدہ پہنچانا ہے یہ سوچنا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ کل 31 جنوری تھی لوگوں کا خیال تھا انقلاب آجائے گا، میں نے پہلے ہی کہا تھا یہ پرانی تنخواہ پر کام کریں گے، ہم کب تک حکومتیں بنانے اور گرانے میں لگے رہیں گے۔
اسسے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی نااہلی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے کہاکہ عوامی نمائندوں کی نااہلی کیلئے دائر تمام درخواستوں پر ایک ہی بار فیصلہ ہوگا۔
عدالت نے رجسٹرار آفس کو تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دے دیا اور کہاکہ ایک ہی بار یہ معاملہ نمٹا دینا چاہتے ہیں تاکہ سائلین کو سن سکیں، عدالت نے حکم دیا کہ 9 مارچ کو تمام درخواستیں یکجا کرکے مقرر کی جائیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس میں کہاکہ عدالتوں کو سیاسی معاملات میں استعمال کرنے سے عدالت کا نقصان ہوتا ہے، جب کسی عوامی نمائندے کو نااہل کریں تو نقصان حلقے کے عوام کا ہوتا ہے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہاکہ جسٹس کھوسہ نے پارلیمنٹ کو یہ بھی کہا تھا کہ 62 ون ایف میں ترمیم کریں، اگر یہ ایسے ہی رہا تو ہم سب اس قانون کے تحت نااہل ہو سکتے ہیں، ہم نے فیصلہ دیا تو اس بار نااہلی کی تمام درخواستوں کو اکٹھا کرکے دیں گے۔