اسلام آباد(اے پی پی، آن لائن) سپریم کورٹ نے پشاور بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے ۔ عدالت عظمی نے کے پی کے حکومت کی جانب سے دائر درخواست منظور کرتے ہوئے پشاور بی آر ٹی منصوبے کی نیب اور ایف آئی اے تحقیقات روکنے کا حکم دیدیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بی آر ٹی پشاور کی تحقیقات نیب نہیں کر سکے گا، ہائی کورٹ کا فیصلہ قیاس آرائیوں پر مبنی تھا، عدالت نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو اضافی دستاویزات پر مشتمل جواب داخل کرانے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیدی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ الزام ہے کہ بی آر ٹی کی لاگت تخمینے سے زیادہ آئی، فلائی اوور اور انڈر پاس غیر معیاری ہیں، کئی مقامات پر راستے کی چوڑائی کم تھی ، جسے توڑ کر دوبارہ بنایا گیا۔ آپ پبلک آفس ہولڈر ہیں، ان الزامات کا جواب دینا ہوگا۔ منگل کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پشاور بی آر ٹی منصوبے کی تحقیقات سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی ۔ دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ پشاور بی آر ٹی منصوبے پر لاگت سے زیادہ رقم خرچ کرنے کا الزام ہے۔