کوئٹہ (نمائندہ جنگ) ڈی سی آفس کے قریب متحدہ قبائل کی یوم یکجہتی کشمیر ریلی میں شامل ٹرک میں دھماکے کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ سبی میں دستی بم حملے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت 19 افراد زخمی ہو گئے۔ ایک اہلکار کو تشویشنا ک حالات میں کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔
دھماکے سےکمشنر ٗ ڈی سی آفس سمیت قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، ٹرک او رپانچ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ۔دھماکہ سے ریلی میں بھگڈر مچ گئی، دھماکے کی اطلاع ملنے پر سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
پولیس کے مطابق متحدہ قبائل کی جانب سے سردار کمال خان بنگلزئی کی قیادت میں جمعہ کی شام کویوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ریلی نکلی گئی تھی جو سریاب روڈ سے ہوتی ہوئی جسے ہی انسکمب روڈ پر ڈپٹی کمشنر آفس کے قریب پہنچی تو ریلی میں شامل ایک ٹرک میں زور دار دھماکہ ہوا جسے کے نتیجے میں دو افراد محمد ندیم ولد محمدلقمان اورمحمد اسماعیل ولد میر محمد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ تین افراد دلاور خان ٗ اورنگزیب اور حبیب اللہ شدید زخمی ہو گئے ۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق نامعلوم افراد نے پانچ کلو دھماکہ خیز مواد ٹرک کے ٹائرکے اوپر والے حصے میں ٹائم ڈیوائس کے زریعے نصب کر رکھا تھا جبکہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
سبی سے نامہ نگار کے مطابق جمعہ کو سبی یوتھ اتحاد اور دیگر مختلف تنظیموں کی یومِ یکجہتیٴ کشمیر ریلی کے شرکاء چاکر روڈ دیپال چونگی کے قریب سے گزر رہے تھے کہ اچانک روڈ کے کنارے قبرستان کی چار دیواری کے اندر سے دستی بم پھینکا گیا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔
جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت 16افراد زخمی ہوگئے جنہیں سائبان ایمبولینس اور ایدھی کے رضاکاروں نے ہسپتال پہنچایا جہاں طبی امداد کے بعد پولیس اہلکار خیر محمد کو تشویشناک حالت میں کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔
دھماکہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ریلی کے شرکاء دیپال چونگی کراس کرکے جارہے تھے کہ اچانک قبرستان کی چاردیواری کے اندر سے دستی بم پھینکا گیا۔ بعدازاں 5 شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔