واشنگٹن /تہران (اے ایف پی/جنگ نیوز ) ایران کے رہبر اعلی علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے پہلے پابندیاں اٹھائی جائیں اس کے بعد ہی تہران اپنے جوہری اقدامات سے پیچھے ہٹے گا۔اس کے ردعمل میں امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ایران کومذاکرات کی میزپرلانے کے لیے پابندیاں نہیں ہٹائیں گےاور ایران نے یورینیم کی افزدگی روک دی تواس پرپابندیاں ہٹائی جائیں گی اتوار کے روز اپنی ٹویٹ میں خامنہ ای نے کہا کہ "ایران نے 2015ء میں طے پائے گئے جوہری معاہدے کے مطابق اپنے تمام وعدے پورے کیے تھے نہ کہ امریکا اور تینوں یورپی ممالک نےاگر یہ ایران سے چاہتے ہیں کہ وہ اپنی پاسداریوں کی جانب واپس لوٹے تو پہلے امریکا کو تمام پابندیاں اٹھانا ہوں گی"۔ایک امریکی عہدیدارکے مطابق ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کی شرگرمیاں امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے اندر تشویش کا باعث ہیں ، یہ سرگرمیاں ایک نئے جوہری معاہدے کو یقینی بنانے میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔مذکورہ ذمے دار کے مطابق بائیڈن انتظامیہ اس وقت اندرونی سطح پر ایک سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے کوشاں ہے کہ امریکا ایرانی جوہری معاملے کے ساتھ کس طرح سے نمٹے۔