پاکستان نے کراچی ٹیسٹ کے بعد پنڈی ٹیسٹ میں بھی جنوبی افریقا کی ٹیم کو شکست دے کر دو میچوں کی سیریز میں کلین سوئپ کامیابی حاصل کی، پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی جیت کے ہیرو فواد عالم تھے جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں وکٹ کیپر محمد رضوان اور فاسٹ بولر حسن علی نے ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
رضوان نے مشکل حالات میں سنچری اسکور کی جبکہ حسن علی نے دونوں اننگز میں تباہ کن بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے دس وکٹ لی، دوسری اننگز میں جنوبی افریقا کی جانب سےمارکرم نے بھر پور مزاحمت کی اور 108رنز کی شان دار اننگز کھیلی مگر ان کے دوسرے ساتھی ساتھ دینے میں ناکام رہے۔
اس سیریز میں اوپنر عمران بٹ کو موقع دیا گیا مگر وہ اپنے دونوں ابتدائی ٹیسٹ میچوں میں سحر انگیز کار کردگی دکھانے میں ناکام رہے، اسپنر نعان علی اپنی پر فار منس سے شائقین کو متاثر کرنے میں کامیاب دکھائی دئیے، پنڈی میںکھیل کے آخری روز جنوبی افریقا نے اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو ایڈن مارکرم 59 اور وین ڈر ڈاؤسن 48 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے۔حسن علی نے 127 رنز کے مجموعے پر پہلے ڈاؤسن کو آؤٹ کیا اور پھر فاف ڈوپلیسی کو بھی 135 رنز پر پویلین بھیج دیا۔
ڈوپلیسی کے آؤٹ ہونے کے بعد مارکرم اور ٹمبا باووما کے درمیان 106 رنز کی اچھی شراکت قائم ہوئی ، ٹیسٹ سیریز کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان 11 ,13, 14 فروری کو لاہور میں ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے،پی سی بی کے نئے چیف سلکیٹر محمد وسیم اس اعتبار سے خوش نصیب ثابت ہوئے کہ وہ اپنے پہلے ہی انتخاب میں جن کھلاڑیوں کو سامنے لائے وہ ان کی لاج رکھنے اور اپنے انتخاب کو درست دکھانے میں کامیاب ہوگئے۔
جنوبی افریقا کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں شکست دیکر پاکستان نے اپنی ٹیسٹ رینکنگ بہتر کر لی۔آئی سی سی کی جانب سے جاری تازہ ترین رینکنگ کے مطابق پاکستان ٹیسٹ رینکنگ میں دو درجے بہتری کے بعد پانچویں نمبر پر آ گیا ہے اور اس کے ریٹنگ پوائنٹس 90 ہیں۔
دوسری جانب جنوبی افریقا ایک درجہ تنزلی کے بعد پانچویں سے چھٹے نمبر پر آ گیا ہے اور اس کے ریٹنگ پوائنٹس 89 ہیں۔ جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل پاکستان ساتویں نمبر پر تھا۔ ٹیسٹ رینکنگ میں پہلے نمبر پر نیوزی لینڈ جبکہ دوسرے نمبر پر بھارت اور تیسرے نمبر پر آسٹریلیا ہے۔