اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس میں ملوث 32وکلاء کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے لیے 5 بنچ تشکیل دیے گئے ہیں، توہین عدالت کیس کی سماعت 18فروری کو ہوگی، چیف جسٹس اطہر من اللہ خود توہین عدالت کیس کی سماعت نہیں کریں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے وکلاء کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے لیے 5 بنچ تشکیل دے دیے ہیں جو 32وکلاء کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کریں گے۔
سماعت کیلئے وکلاء کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کے شوکاز نوٹسز ارسال کر دیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس محسن اختر کیانی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس لبنی سلیم پرویز کے بنچز میں توہین عدالت کا کوئی کیس سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا گیا ہے۔
جسٹس عامر فاروق کے بنچ میں احسن حمید گجر سمیت 25وکلاء کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوگی، جسٹس فیاض احمد جندران کے بنچ میں 2 وکلاء کلثوم رفیق اور کامران یوسف زئی کے کیس کی سماعت ہوگی۔
جسٹس غلام اعظم قمبرانی کے بنچ میں حافظ مظہر جاوید، جسٹس طارق محمود جہانگیری کے بنچ میں خالد محمود ایڈووکیٹ جبکہ جسٹس بابر ستار کے بنچ میں راجہ امجد، راج خرم فرخ اور تصدق حنیف ایڈووکیٹ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہو گی۔
واضح رہے کہ پیر کے روز اسلام آباد کچہری میں غیر قانونی دفاتر گرائے جانے کیخلاف احتجاج کرنے والے وکلاء نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توڑ پھوڑ کی اور چیف جسٹس کے چیمبر پر بھی دھاوا بول دیا تھا۔
احتجاجی وکلاء نے گالم گلوچ اور مار پیٹ کی، چیف جسٹس کے چیمبر کے باہر شدید نعرے بازی کی، وکلا کے احتجاج کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کی عدالتیں تا حکم ثانی بند کر دی گئی تھیں۔