• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سردیوں میں اخروٹ کو خشک میوے کے طور پر زیادہ کھایاجاتا ہے، اخروٹ اپنے غذائی حراروں کیلوریز کے سبب موسم سرمامیں جسم میں طاقت اور حرارت پیداکرتا ہے۔

  اخروٹ سردیوں میں غذا اور دوا کے طور پر زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔


ماہرین طب کے مطابق اخروٹ ایک صحت بخش میوہ ہے ، اس کی دو قسمیں ہیں ، نرم چھلکے والا، یعنی کاغذی اخروٹ اور سخت چھلکے والا اخروٹ۔

اخروٹ میں تقریبا 70فیصد تیل ہوتا ہے، جو صحت کے لیے مفید ہے۔

خشک میوے میں شمار کیا جانے والا اخروٹ ہمیشہ سے طبی لحاظ سے فائدہ مند قرار دیا جاتا ہے اور اسے موٹاپے سے بچاؤکے لیے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول نہیں بڑھتا، یہ پیٹ کی چربی کم کرنے میں بھی مددگار ہے ۔

اخروٹ کا تازہ چھلکا دانتوں پر ملنے سے مسوڑے اور دانت مضبوط ہوجاتے ہیں، اس کا چھلکا بہترین مسواک ہے ۔

 اخروٹ کھانے سے دانت صاف اور مسوڑے مضبوط ہوجاتے ہیں۔ مضبوطی کے باعث اخروٹ کے درخت کی لکڑی فرنیچر بنانے میں بھی استعمال کی جاتی ہے۔

اومیگا تھری فیٹی ایسڈ اور وٹامن ای سے بھرپور اخروٹ بالوں میں نمی برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، اس کے علاوہ ان میں کاپر کی مقدار بھی کافی ہوتی ہے جو جلد اور بالوں کے قدرتی رنگ کو برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں جبکہ اس منرل کی کمی آپ کے بالوں کو قبل از وقت سفید کرسکتی ہے۔

تازہ ترین