• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سمیت پورے ملک کو ہی سردی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور  سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کی بہار آجاتی ہے۔ یہ میوے مختلف قسم کی میٹھی ڈشز میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔

خشک میوؤں میں چکنائی اور حرارے وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں اس لیے اگر انہیں اعتدال سے استعمال کیا جائے تو بے حد فائدہ دیتے ہیں۔

یہاں ہم آپ کو سردی میں پستے کھانے کے حیران کُن فوائد بتاتے ہیں۔

کم کیلوریز

اگر آپ سردیوں میں اپنی کیلوریز کم کرنا چاہتے ہیں تو پستوں کا استعمال اپنی غذا میں یقینی بنائیں۔

آپ غذائی حراروں (کیلوریز) کی وجہ سے پریشان ہیں تو 50 پستوں میں صرف 159 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ اس طرح یہ خیال غلط ہے کہ پستے کھانے سے جسم موٹاپے کی جانب مائل ہوتا ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ

پستے ہر طرح کے مفید اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتےہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس کینسر اور دل کے امراض کو دور رکھ کر ہمیں توانا اور صحتمند رکھتے ہیں۔

پروٹین کی ضروریات پوری کرے

جو لوگ گوشت نہیں کھاتے اور پروٹین کی ضروریات پورا کرنا چاہتے ہیں تو پستے ان کے لیے بہت مفید ہیں۔ اس کی وجہ ہے کہ ایک پستے کا 21 فیصد وزن پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے۔

سرطان کو بھگائے

2017 کی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فائبر کی وجہ سے پستے آنتوں کے سرطان کو روکنے میں نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔

آنکھوں کے لیے مفید

پستے میں دو اینٹی آکسیڈنٹس لیوٹین اور زی ایکسینتھن پائے جاتے ہیں جو موتیا اور عمررسیدگی سے متاثرہ بیماریوں کو روکتے ہیں۔


ذیابیطس کو روکنے میں مددگار

ایک چھوٹے سے تجربے میں شوگر بڑھانے والی غذاؤں کے ساتھ جب پستے دیئے گئے تو اس سے خون میں شکر کی مقدار میں اضافہ نہیں ہوا۔ اس سے ماہرین کا خیال ہے کہ باقاعدگی سے پستے کھانے والے افراد کے خون میں شکر کی سطح معمول پر رہتی ہے۔

آنتوں کی حفاظت

چونکہ پستے ریشوں یعنی فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، اسی بنا پر یہ نظامِ ہاضمہ اور آنتوں کو تندرست رکھتے ہیں۔ قبض سے بچانے میں بھی ان کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ پستے کھانے سے معدے میں مفید بیکٹیریا کی تعداد بڑھتی ہے جس سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

تازہ ترین