کراچی، سانگھڑ، کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر، نمائندہ جنگ،جنگ نیوز)کراچی، سانگھڑ، پشین تینوں ضمنی انتخابات میںJUI،PP کی بڑے فرق سے کامیابی،ٹی ایل پی ، تحریک انصاف اور بی اے پی دوسرے نمبر پر،غیر حتمی وغیر سرکاری نتیجہ کے مطابق پی ایس 88ملیر میں پی پی امیدواریوسف بلوچ کے 24ہزار251،تحریک لبیک کےکاشف شاہ نے 6090ووٹ حاصل کیے۔
ادھر ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری کاکہناہے کہ دھاندلی ہوئی، ٹھپے لگنے کی ویڈیوزموجود ہیں،دوسری جانب پی ایس43سانگھڑ میں بھی پی پی امیدوارجام شبیر علی 49ہزار 571 ووٹ لیکر کامیاب، بی پی 20 پشین 3 پر جے یو آئی کےسید عزیز اللہ آغا نے 24ہزار965ووٹ لئے۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 43 سانگھڑ اور پی ایس 88 ملیر کے ضمنی انتخاب میں میدان مار لیا جبکہ بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 20 پر ضمنی انتخاب کے اب تک کے نتائج کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار کو برتری حاصل ہے۔
گزشتہ روزسندھ اسمبلی کی2نشستوں پی ایس 43 سانگھڑ اور پی ایس 88 ملیر جبکہ بلوچستان کے ضلع پشین کی نشست پی بی 20 پر ضمنی انتخاب ہوا،پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔
اب تک کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق سندھ کے ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا ہے، سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس43 سانگھڑ کے تمام 132 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار جام شبیر علی خان 49 ہزار 571 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کےمشتاق جونیجو 6 ہزار 931 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
اُدھر ملیر کے حلقے پی ایس 88 میں بھی پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کرلی ہے ،غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ایس 88ملیر کے 108مکمل پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدواریوسف بلوچ 24 ہزار251 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے،تحریک لبیک کے امیدوار کاشف شاہ 6090 ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار جان شیر 4 ہزار 870 ووٹ کیساتھ تیسرے نمبر پر ر ہے۔
بلوچستان اسمبلی کی نشست بی پی 20 پشین 3 پر ضمنی انتخاب میں جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار سید عزیز اللہ آگے ہیں، 85 فیصد پولنگ اسٹیشن کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پی بی 20پشین 3سےجے یوآئی کے سید عزیز اللہ آغا نے 24965ووٹ لئے جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے عصمت اللہ ترین نے 6 ہزار 109 ووٹ لیے ہیں۔
ادھرایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن فیصل سبزواری نے پی ایس 88کے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن سےنوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ کئی پولنگ اسٹیشن پر ایم کیو ایم کے پولنگ ایجنٹ کو باہر نکال دیا گیا،ایسی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں ٹھپے لگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہاکہ اپوزیشن لیڈر کو پرانے مقدمات می آج ہی کیوں گرفتار کیا گیااپوزیشن لیڈر کی گرفتاری افسوسناک عمل ہے یہ گرفتاری انتخابات پر اثر انداز ہونے کی افسوسناک کوشش ہے۔
ہمیں علم ہے کہ پولیس سندھ سرکار کو جواب دہ ہے پولیس کو اپنا رویہ غیر جانبدار رکھنا چاہئے اگر سندھ حکومت اتنی پر اعتماد تھی تو اتنی بوکھلاہٹ کیوں دکھائی دی۔