• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

مردم شماری کی عبوری رپورٹ: سندھ کا بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ

حیدرآباد میں عوامی قوت کا مظاہرہ کرنے کے بعد پی ڈی ایم کے صدراور جے یو آئی کے امیر مولانافضل الرحمٰن نے ملک بھر کے اضلاع میں احتجاجی ریلیاں منعقد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ مزیدبرآں پی ڈی ایم کے رہنماؤں کے درمیان رابطے جاری ہیں۔ ان رابطوں کے نتیجے میں کہاجارہا ہے کہ نوازشریف نے لانگ مارچ کامیاب بنانے کے لیے فضل الرحمٰن کو (ن) لیگ کے تعاون کی یقین دہانی کروادی۔

مولانافضل الرحمٰن نے کہاکہ ہمیں کرپٹ اور چور کہنے والوں کے اپنے ممبران کرپٹ نکلے۔پی ٹی آئی کے جہازپرسوار ہونے والوں کی لینڈنگ شروع ہوگئی ، نوازشریف کے فون کے بعد سابق صدرآصف علی زرداری اور مولانافضل الرحمٰن میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ سینیٹ میں کے انتخابات میں پی ڈی ایم کے امیدواروں کی کامیابی کے لیے کام کرنا ہوگا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ لانگ مارچ بھرپور طریقے سے ہوگا، صدارتی آرڈیننس تسلیم نہیں کیا جائے گا۔آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو میں دھرنے پر بھی مشاورت کی گئی۔ 

ادھر سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کے لیے پیپلزپارٹی کے رہنما وسابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں کے پہلے مشترکہ امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں ۔ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے یوسف رضا گیلانی کو کامیاب کروانے کے لیے تعاون کی یقین دہانی بھی کرادی۔ مسلم لیگ(ن) نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر کو جنرل سیٹ پر سینیٹ کا ٹکٹ جاری کردیا۔یہ بھی کہاجارہا ہے کہ جیت کی صورت میں یوسف رضا گیلانی سینیٹ میں چیئرمین کے جبکہ جے یو آئی کے عبدالغفور حیدری ڈپٹی چیئرمین کے امیدوار ہوں گے دوسری جانب یہ بھی کہاجارہا ہے کہ لانگ مارچ پر تمام جماعتیں خصوصاً پی پی پی یکسو نہیں ۔ پی پی پی ان ہاؤس تبدیلی کی حامی ہے۔

اس ضمن میں سابق صدرآصف علی زرداری نے ان ہاؤس تبدیلی کے لیے نوازشریف کو قائل کرلیاہے۔آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت مخالف اپوزیشن جماعتوں کا حکومت کو گرانے کے لیے ہرآپشن استعمال کرنے پر مکمل اتفاق ہوگیا ہے اور پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا اتحاد ہر صورت میں برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا، پیپلزپارٹی کے مطابق سابق صدرآصف علی زرداری ان ہاؤس تبدیلی پر پراعتماد ہیں۔(ن)لیگ نے پیپلزپارٹی کی ان ہاؤس تبدیلی کی مکمل حمایت کرنے کا عندیہ دے دیا۔پی ڈی ایم حکومت کے خلاف ان ہاؤس تبدیلی پر استعفوں ، لانگ مارچ اور دھرنے کا آپشن استعمال کرے گی۔ سینیٹ الیکشن کے فوری بعد پی ڈی ایم کی قیادت پر ان آپشنز پر غور کے لیے سرجوڑ ے گی۔یہ بھی کہاجارہاہے کہ پیپلزپارٹی لانگ مارچ سے قبل ان ہاؤس تبدیلی کاآپشن استعمال کرے گی۔

اگر پیپلزپارٹی ان ہاؤس تبدیلی کے لیے نمبرگیم پوری کرلیتی ہے تو پی ڈی ایم اس کی حمایت کرے گی جبکہ پی ڈی ایم رہنماؤں نے حکومت پر مسلسل مزیددباؤ بڑھانے کے لیے تحریک انصاف کے ناراض رہنماؤں سے بھی رابطوں کافیصلہ کرلیاہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کہاکہ پی پی پی کے تمام امیدوار کامیاب ہوں گے الیکشن خفیہ رائے کے ذریعے ہونے چاہئیں، تحریک انصاف کو اپنی ہا رکا ڈر ہے ۔ادھر جی ڈی اے نے مشترکہ طور پر فنکشنل لیگ کے رہنما صدرالدین راشدی کو متفقہ امیدوار نامزد کردیا ہے ۔ سندھ سے پی پی پی کے امیدوار بھاری اکثریت سے جیت رہے ہیں کہاجارہا ہے کہ پی پی پی سندھ سے آٹھ سے نو نشستیں جیت جائے گی۔ 

سندھ سے پی ٹی آئی کے فیصل واڈا اور سیف اللہ ابڑو کو ٹکٹ جاری کیا ہے۔ جبکہ ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری ،سید خضرعلی زیدی، ڈاکٹرظفر، خواجہ سہیل منصور،عبدالقادر خانزادہ اور خالدہ طیب نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں سندھ سے شہادت اعوان ایڈووکیٹ کو سینیٹ کے لیے نامزد کرنے پر جیالوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے یہ قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں کہ سینیٹ انتخاب میں چاروں صوبوں سمیت اسلام آباد میں اپ سیٹ متوقع ہیں۔ سینیٹ کی سندھ سے گیارہ نشستوں پر تینوں کیٹیگری میں 39 کاغذات نامزدگی موصول ہوگئے جن میں پیپلز پارٹی کے 14، ایم کیو ایم کے 10، پی ٹی آئی کے 12، جی ڈی اے کے 2 اور ٹی ایل پی کا 1 امیدوار شامل ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم ہوگیا، (12 تا 15 فروری) 4روز کے دوران پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم، جی ڈی اے اور ٹی ایل پی نے 39 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات کے لیے 12 امیدواروں کے کاغذات جمع کرائے جن میں جنرل نشست پر فیصل واڈا، اشرف قریشی، محمود مولوی، علی جونیجو اور زنیرہ ملک شامل ہیں جبکہ ٹیکنو کریٹ پر حسن بخشی، حنید لاکھانی، سیف اللہ ابڑو اور ثمر علی خان کے نامزدگی فارم جمع کرائے گئے، خواتین کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرانے والوں میں فضا ذیشان، سرینہ عدنان اور ارم بٹ شامل ہیں۔ 

گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے پیرصدرالدین شاہ اور سردار رحیم نے جنرل نشست پر نامزدگی فارم جمع کرائے۔ عامر خان کے کاغذات نامزدگی جمع ہونے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواروں کی تعداد 10ہوگئی ہے۔ جنرل نشست پر عامر خان، فیصل سبزواری، عبدالقادر خانزادہ، خواجہ سہیل منصور اور ڈاکٹر ظفر کمالی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ ٹیکنو کریٹ پر رئوف صدیقی، سید خضر علی زیدی اور ڈاکٹر شہاب امام کے فارم جمع ہوئے ہیں۔ ادھرسندھ حکومت نے مردم شماری کی عبوری رپورٹ پر بلدیاتی الیکشن کرانے سے انکار کردیا۔ 

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے مطابق الیکشن کمیشن کو بتادیا ہے کہ مردم شماری رپورٹ پر حلقہ بندیاں غیرآئینی ہوں گی۔ الیکشن کمیشن نے مردم شماری کی حتمی رپورٹ یکم مارچ سے قبل جمع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ سیکریٹری بین الصبوبائی رابطہ کمیٹی ڈویژن وزیراعظم سے رابطہ کریں،کمیشن اس معاملے پر مارچ کے پہلے ہفتے میں دوبارہ سماعت کرے گا۔دوسری جانب پاکستان اسٹیل ملز سے برطرف کئے گئے ملازمین کے اپنے بچوں اور خواتین سمیت سی ای او اسٹیل ملز کے گھر کے سامنے دھرنے کو ایک ماہ مکمل ہوگیالیکن وفاقی حکومت اور ملز انتظامیہ نے اب تک کسی قسم کے مذاکرات نہیں کئے۔

تازہ ترین
تازہ ترین