• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپین میں مقبول بٹ شہید کی 37ویں برسی پر تقریب کا انعقاد

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ اسپین کے زیر اہتمام کشمیری لیڈر مقبول بٹ شہید کی 37ویں برسی بارسلونا میں انتہائی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔

اس سلسلے میں کشمیری کمیونٹی نے ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول ﷺ کی سعادت حافظ صدیق نے حاصل کی،  تقریب کے اسٹیج سیکرٹری راجہ ولید جبکہ مہمان خصوصی جے کے ایل ایف یورپ زون کے نائب صدر سید کاظم شاہ تھے جنہوں نے تقریب کی صدارت بھی کی۔

تقریب سے خطاب کرنے والوں میں ملک جاوید جے کے ایل ایف اسپین، سید کاظم شاہ، ناصر شہزاد، سردار شفیق، عبدالرؤف لون، قاری شاہد، شفیق تبسم اور دیگر شامل تھے۔ 

اس موقع پر جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ یورپ زون کے صدر چوہدری تنویر نے ویڈیو خطاب میں کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کا وقت قریب آ چکا ہے، اب ساری دنیا بھارت کے بھونڈے پراپیگنڈا کو جان چکی ہے اب ہر زبان پر کشمیر کی آزادی کے ترانے ہیں۔

دیگر مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے لئے کی جانے والی کوششیں کسی بھی پلیٹ فارم سے ہوں سب کی ایک ہی منزل ہے اور وہ ہے مقبوضہ کشمیر کی آزادی، مقررین کاکہنا تھا کہ بے شک ہم اپنے اپنے نظریات پر قائم رہیں لیکن ہمارا راستہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی طرف جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شہدائے کشمیر کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، افضل گرو اور مقبول بٹ شہید کا تختہ دار کو چومنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ کشمیری اپنا حق لینے کے لئے جان کی پرواہ نہیں کرتے، انہوں نے کہا کہ 11فروری 1984 کو مقبول بٹ شہید کو تختہ دار پر چڑھا کر قیاس کیا گیا تھا کہ اب کشمیر کی آزادی کی تحریک ختم ہو جائے گی لیکن یہ بھارتی حکام کی خام خیالی ثابت ہوئی جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ آج تک تحریک آزادی کشمیر اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے اور آزادی کا سورج طلوع ہونے تک ایسی شہادتیں ہوتی رہیں گی۔


مقررین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کو چاہئے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈال کر شہید مقبول بٹ اور افضل گرو کا جسد خاکی اُن کے لواحقین کے حوالے کروائیں تاکہ وہ شہداء کو اپنے مذہبی رسومات کے ساتھ دفن کر سکیں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ بڑی طاقتوں کو چاہئے کہ وہ کشمیریوں کو حق رائے دہی کا استعمال کرنے دیں جب تک مقبوضہ کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا تب تک خطے میں امن کی بات نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک کشمیریوں کی سفارتی، ثقافتی اور اخلاقی مدد جاری رکھیں گے جب تک انہیں آزادی نہیں مل جاتی، مقررین کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک، امریکا اور اقوام متحدہ سمیت دوسرے ممالک کو بھارتی  افواج کے کشمیر سے انخلاء کے لئے مودی سرکار پر زور دینا چاہئے، انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال ہوگئے کشمیریوں پر کرفیو لگایا گیا ہے جس سے اُن کی روزمرہ کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔

بے گناہ نوجوانوں کو  پابند سلاسل کیا جا رہا ہے، ماؤں بہنوں کی عزتیں پامال کی جا رہی ہیں اور دُنیا آنکھیں بند کئے بیٹھی ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیری 75 سال سے زیادہ کا عرصہ ہوا ظلم و تشدد برداشت کر رہے ہیں اور یہ نا انصافی کسی کو نظر نہیں آ رہی۔

تقریب کے اختتام پر حافظ خضر نے شہدائے کشمیر کے درجات کی بلندی، قائدین کی صحت یابی اور کشمیریوں کی آزادی کے لئے خصوصی دُعا کرائی۔

تازہ ترین