• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی کی قیمت میں اضافے کی سفارشات کابینہ میں پیش کی جائیں گی، پاور ڈویژن

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ و ریونیو کے اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی گردشی قرضے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی سفارشات پیش کی جائیں گی، تکنیکی لاسز میں کمی اور ریکوری بہترکرنے کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے، سرکلر ڈیبٹ مینجمنٹ پلان تیار کیا جارہا ہے، ناقص کارکردگی کے 800میگاواٹ کے بجلی پلانٹ بند کر دیئے جائینگے، ڈسکوز کی ناقص کارکردگی سے 117ارب نقصان کا خدشہ،بجلی صارفین کیلئے190ارب کی سبسڈی درکار ہے،قائمہ کمیٹی کا اجلاس فیض اللہ کموکا کی زیر صدارت ہوا جس میں پوسٹ آفس کیش سرٹیفکیٹ، نیشنل سیونگ اور گورنمنٹ سیونگ بینک ترمیمی بلز منظور ، کمیٹی کو پاور ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ اس وقت 50یونٹ والے صارفین کیلئے نرخ تین روپے 95 پیسے فی یونٹ ہیں ، وزارت بجلی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 300ارب روپے کےگردشی قرضہ پر پاور ڈویژن کا کنٹرول نہیں ہے، لائن لاسز کی مد میں ساڑھے تین فیصد اضافے کا خدشہ ہے ، بجلی کی قیمت میں اضافے سے گردشی قرضہ میں کمی کا امکان ہے، انہوں نے بتایا کہ ڈسکوز کی ناقص کاکردگی سے 117ارب روپے کے نقصان کا خدشہ ہے، بجلی صارفین کیلئے 190ارب روپے کی سبسڈی درکار ہے، سبسڈیز سے متعلق وفاقی سیکریٹری خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ سبسڈی کو ٹارگٹ کرنا ضروری ہے ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ گردشی قرضے میں اگلے چھ ماہ میں 500 ارب روپے کا مزید اضافہ ہو گا اور گردشی قرضہ 2800ارب روپے ہو جائیگا، وزارت بجلی کے حکام نے کہا کہ رواں مالی سال کے آخر تک بجلی کے گردشی قرضہ میں 436 ارب روپے کا اضافہ ہو گا جس سے یہ بڑھ کر 2600ارب روپے ہو جائیگا۔

تازہ ترین