• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوگرا حکام کے درمیان اختلافات، فلیئر گیس کے استعمال کا مستقبل خطرے میں

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) اوگرا ارکان اور عہدیداروں کے درمیان اختلافات، فلیئر گیس کے استعمال کا مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے۔ جب کہ فلیئر گیس کے استعمال نا کرنے سے ملک کو سالانہ 10 کروڑ 95 لاکھ ڈالرز کا خسارہ اٹھانا پڑتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، اوگرا ارکان اور عہدیداروں کے درمیان اختلاف کی وجہ سے فلیئر گیس کا مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے۔ اسے معیشت کے مختلف شعبے بشمول سی این جی سیکٹر استعمال کرنا چاہتا ہے۔ فلیئر گیس کے استعمال میں ناکامی کی وجہ سے ملک کو ہرسال 10 کروڑ 95 لاکھ ڈالرز کا خسارہ اٹھانا پڑتا ہے۔ ممبر گیس کی جانب سے 11 فروری، 2021 کو اس وقت کے قائم مقام چیئرمین (ممبر فنانس) اور ممبر آئل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ فلیئر گیس کے لائسنسز کے اجرا پر اوگرا کے مختلف عہدیداران کے درمیان اختلافات پید اہوئے ہیں۔ ملک بھر میں فلیئر گیس ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 100 ایم ایم سی ایف ڈی سے زیادہ ہے۔ اگر لائسنس اجرا سے متعلق 18 زیرالتوا درخواستیں، جس سے 20 ایم ایم سی ایف ڈی ، جس کی مالیت 3 لاکھ ڈالرز یومیہ بنتی ہے کا حصول ممکن ہے، جس کے لیے لائسنس کا بروقت اجرا ضروری ہے۔ ممبر گیس نے خط میں کہا کہ انہوں نے مختلف عہدیداران کے اٹھائے گئے اعتراضات کا باریک بینی سے جائزہ لیا ہے اور ان کی رائے ہے کہ فلیئر گیس کے سی این جی اسٹیشنز میں استعمال پر کوئی رکاوٹ نہیں ہے، اگر فلیئر گیس ضرورت کے مطابق پائپ لائن، کمپریشن نظام، ٹراواسی یا باور نظام جو کہ سی آئی ای اور ٹی پی آئی سے سرٹیفائیڈ ہو اور منسلکہ سی این جی اسٹیشن (ری فیولنگ سسٹم)، جس کے لیے تبدیلی کا کام سی آئی ای سے سرٹیفائیڈ ہو، جس کی جانچ پڑتال ٹی پی آئی نے کی اور اور اسے اوگرا نے منظور کیا ہو۔ خط میں مزید کہا گیا ہےکہ چیئرمین آفس کے خط میں جو کہ ڈی جی گیس کی صوابدید پر لکھا گیا تھا وہ اوگرا کے گزشتہ موقف سے بالکل مختلف ہے۔

تازہ ترین