کراچی (نیوز ڈیسک) خليج عمان ميں اسرائيل کے مال بردار بحری جہاز پر مبینہ بم دھماکا، جہاز کو مرمت کے ليے اتوار کے روز دبئی کی بندرگاہ پر لنگر انداز کردیا گیا، اسرائیلی وزیردفاع بینی گینز نے خلیج عمان میں اپنے جہاز پر دھماکے کا الزام ایران پرعائد کردیا ہے، امريکی دفاعی اہلکاروں کے مطابق اس دھماکے يا ممکنہ حملے ميں MV Helios Ray نامی جہاز کو معمولی نقصان پہنچا تاہم اس کا عملہ پوری طرح محفوظ ہے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینز نے اتوار کو اسرائیلی میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اسرائیلی ڈھانچے اور شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہا ہے، ہمارے ابتدائی جائزے کے مطابق جہاز کے محل وقوع سے یہ ظاہرہوتا ہے کہ اس واقعے کے پیچھے ایرانیوں کا ہاتھ کارفرما ہے۔انھوں نے کہا کہ واقعے کی مزید تفصیلی تحقیقات کی جائے گی۔دوسری جانب برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق دبئی کی بندرگاہ پر متاثرہ جہاز کا جائزہ لیا جائے گا ۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کا ایک وفد جہاز پر ہونے والے مبینہ بم حملے کی تحقیقات کیلئے دبئی روانہ ہوچکا ہے ۔واضح رہے کہ خلیج عُمان میں جمعرات کی شب سے جمعہ کی صبح تک مال بردار بحری جہاز ایم وی ہیلیوس رے میں دھماکا ہوا تھا۔امریکا کے ایک دفاعی عہدے دار کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کےنتیجے میں جہاز کے بیرونی حصے کے دونوں جانب سوراخ ہوگئے تھے۔ فوری طور پر اس دھماکے کی وجہ نہیں بتائی گئی تھی اور دھماکے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔اقوام متحدہ کے شپنگ ڈیٹابیس کے مطابق دھماکے سے متاثرہ جہاز تل ابیب کی کمپنی رے شپنگ کا ملکیتی ہے اور یہ ایک کمپنی کے ذریعے ایسل آف مین میں رجسٹرڈ ہے۔اسرائیلی سرکاری نیوز ایجنسی نے جہاز کے مالک کا نام رامی انجار بتایا ہے،انھوں نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا تھاکہ’’جہاز میں دھماکے کے نتیجے میں ڈیڑھ میٹر کے دو گہرے سوراخ ہوئے ہیں لیکن ہمیں فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا کہ یہ دھماکا میزائل لگنے سے ہوا ہے یا جہاز کے ساتھ بارودی سرنگ چپکائی گئی تھی اور اس کے پھٹنے سے دھماکا ہوا تھا۔واضح رہے کہ امریکا نے ایران پر خلیج کے پانیوں میں متعدد تجارتی بحری جہاز یا تیل بردار جہازوں پر حملوں کے الزامات عاید کیے ہیں۔مئی 2019ء میں خلیج کے پانیوں میں سعودی عرب کے دو آئیل ٹینکروں سمیت چار جہازوں پر حملے کیے گئے تھے لیکن ایران نے ان حملوں میں ملوّث ہونے کی تردید کی تھی۔