• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی اے سی ، پچھلے تین سال کی ضمنی گرانٹس کی تفصیلات طلب

اسلام آ باد(نمائندہ جنگ)پبلک اکائونٹس کمیٹی نے پچھلے تین سال میں لی گئی ضمنی گرانٹس کی تفصیلات طلب کرلیں پی اے سی ارکان نے اگلے اجلاس میں سیکرٹری خزانہ کو طلب کرلیا کہا پہلے پیسے خرچ نہیں ہوتے مزید لے لئے جاتے ہیں پی اے سی ڈی جی اے این ایف کی عدم حاضری پر بھی برہم ہوئی،چیئرمین پی اے سی رانا تنویر حسین کے خواجہ آصف کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد کردیا گیا خواجہ آصف پی اے سی میں شریک تو ہوئے مگر بالکل خاموش بیٹھے رہے ۔پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، کمیٹی نے کہا تیس سے چالیس فیصد پیسہ استعمال ہوتا ہے، اوپر سے ضمنی گرانٹ لی جاتی ہے ، رانا تنویر حسین نے کہا کہ اب تو ضمنی گرانٹ مذاق بھی بن گئی ہے،بجلی کے بل کی ادائیگی اور گاڑیوں کی خریداری کےلیے ضمنی گرانٹ لی جاتی ہے۔بجٹ سازی کا سارا عمل ہی غیر شفاف ہے اداروں اور محکموں کو اپنی ضروریات کا علم ہی نہیں۔نوید قمر نے کہا کہ بجٹ ایکسس کیوں ہوتا ہے، لیپس کیوں نہیں لکھا جاتا اگر پیسے خرچ نہیں کرتے ہوتے تو ڈیمانڈ کیوں کی جاتی ہے چیئرمین نے کہا پہلے محکمے تیاری کرتے تھے اور اس کے مطابق ڈیمانڈ کی جاتی تھی اب بیبڈ بجٹنگ کی وجہ سے ضمنی گرانٹس لینا معمول بنتا جارہا ہے ضمنی گرانٹس کے معاملے سیکرٹری فنانس طلب کیا جائے،پبلک اکاونٹس کمیٹی نے کہا اے این ایف کے پاس ایک ارب سے زائد چھ پراپرٹیز کا معاملہ زیر غور آیا ،حکام اے این ایف نے بتایا پندرہ سال سے پراپرٹیز نہ استعمال کی جارہی نہ کوئی لے رہا قانون کے مطابق ان پراپرٹیز کو کرائے پر نہیں دیا جاسکتا، پی اے سی نے ضبط شدہ پراپرٹیز کی عدم نیلامی کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔

تازہ ترین