• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شمالی وزیرستان میں آٹھ دہشت گردوں کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کی ایک اہم کامیابی ہے۔ ردالفساد اور ضربِ عضب کے کامیاب آپریشن کے بعد یہ بچے کھچے دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے ایک چیلنج بنے ہوئے تھے۔ گزشتہ ماہ کے دوران ان لوگوں نے مختلف واقعات میں شب خون مارتے ہوئے سول اور فوجی اہلکاروں کو جس طرح ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا خصوصاً 20فروری کے واقعے کے بعد یہ آپریشن ناگزیر ہو چکا تھا جس کی روشنی میں ہفتے کے روز شمالی وزیرستان کے علاقہ بویا اور دوسلی میں آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 8دہشت گرد مارے گئے جن میں تین کمانڈر بھی شامل ہیں۔ کمانڈر عبدالانیر کا تعلق ٹی ٹی پی طوفان گروپ، جنید عرف جامد کا تعلق ٹی ٹی پی طارق گروپ اور خالق شادین عرف ریحان کا تعلق صادق نور گروپ سے تھا۔ یہ لوگ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے۔ جن میں 2009میں ہونے والے آئی ای ڈی حملوں میں ٹارگٹ کلنگ اور دیگر وارداتیں شامل ہیں۔ یہی افراد دہشت گردوں کی بھرتی کے کام میں بھی پیش پیش تھے۔ سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے بعد دہشتگردوں کے ٹھکانہ سے بڑی مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا ہے۔ 9روز قبل الیاس بابا نامی بارودی سرنگیں بچھانے کا ماہر اور ماسٹر ٹرینر بھی جنوبی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے دوران فائرنگ کے مقابلے میں مارا گیا تھا۔ نیز دہشت گردوں نے فروری کے تیسرے ہفتے میں جس طرح یکے بعد دیگرے چار خواتین سول ورکروں اور فرنٹیئر کور کے پانچ جوانوں کوفائرنگ کر کے شہید کیا تھا، اس کے جواب میں سیکورٹی فورسز کا متذکرہ آپریشن ناگزیر ہو چکا تھا۔ امیدِ واثق ہے کہ یہ آپریشن علاقے میں موجود آخری دہشت گرد کی موجودگی تک جاری رہے گا۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین