• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانوں نے دنیا کے پرانے استوائی جنگلات کا دو تہائی حصہ تباہ کر دیا ماحولیات کیلئے صورتحال خطرناک

کراچی (نیوز ڈیسک) ماہرین کی جانب سے جاری کردہ نئے اعداد و شمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انسانوں نے دنیا بھر میں پرانے اور اصل اور سب سے زیادہ گھنے سمجھے جانے والے استوائی جنگلات (Tropical Rainforest) کا دو تہائی حصہ تباہ کر دیا ہے یا ان کا رقبہ کم کر دیا ہے، اس صورتحال نے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کیخلاف قدرتی رکاوٹ سمجھے جانے والے جنگلات اب تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کی خبر کے مطابق، دنیا بھر میں بڑھتے درجہ حرارت کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ جنگلات کا نقصان ہو رہا ہے، یہ جنگلات ماحول میں پھیلی آلودہ گیس کاربن کو نقصان پہنچانے سے روکتے ہیں۔ رین فاریسٹ فائونڈیشن ناروے کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لکڑی کے حصول کیلئے درختوں کے کٹائو اور جنگلات ختم کرکے زمینیں فصلیں اگانے کیلئے استعمال کرنے کی وجہ سے صورتحال خراب ہو رہی ہے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں دنیا کے پرانے اور اصل 34؍ فیصد جنگلات ختم ہوگئے ہیں جبکہ مزید 30؍ فیصد جنگلات کے رقبے میں کمی آئی ہے، جبکہ باقی رہ جانے والے جنگلات کو آتشزدگی سے اور مستقبل میں ممکنہ بربادی سے خطرہ لاحق ہے۔

تازہ ترین