• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ملتوی شدہ پاکستان سپر لیگ سیزن6 کی خاص خاص باتیں

غلام مصطفے عزیز

پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) سیزن چھ کو 14 میچ مکمل ہونے کے بعد گذشتہ سال کھیلے گئے سیزن فائیو کی طرح وبائی بیماری کووڈ 19 کے اثرانداز ہونے کی وجہ سے غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنا پڑا۔سیزن چھ کے لئے کھیلے گئے میچوں میں کراچی کنگز کی ٹیم 5 میں سے 3میچ جیت کر6 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر ہے۔

لیگ میں533.1 اوورز میں مجموعی طور پر 4718رنزبنے ہیں۔ سب سے بڑا اسکور کوئٹہ نے زلمی کے خلاف198رنز بنائے اور 199رنز کا حدف زلمی نے 202 رنز بناکر پورا کرلیا۔ ایونٹ میں اب تک162 چھکے اور320،چوکے لگے ہیں، سب سے زیادہ15 چھکے شرجیل خان نے لگائے جبکہ35 چوکے محمد رضوان نے لگائے ہیں۔

مجموعی طور پر 151 کھلاڑی آ ئوٹ ہوئے، صفر پر18کھلاڑی پویلین واپس گئے جس میں امام الحق 2 مرتبہ صفر پر آئوٹ ہوئے۔ ایونٹ میں ایک سنچری اور24نصف سنچریاں بنی ہیں، سنچری شرجیل خان نے بنائی ہے۔بابراعظم اور محمد رضوان نے تین تین مرتبہ جبکہ روی بوپارہ، فخر زمان، محمدحفیظ، محمد نبی، سرفراز احمد اور شرجیل خان نے دو دو بار اور عثمان خان،کرس گیل، پال اسٹرلنگ،بین ڈنک،جو کلارک،ٹام کیڈمور،حیدرعل، صہیب مقصود اور جیمزونس نے ایک ایک مرتبہ نصفسنچری بنائی ہے۔

سب سے زیادہ مجموعی اسکور 297رنز محمد رضوان نے بنائے۔کوئی بولر ہیٹ ٹرک نہ بناسکا، سب سے زیادہ 12 وکٹ رائٹ آرم فاسٹ میڈیم بالر ثاقب محمودنے حاصل کی ہیں جبکہ ایک میچ میں 4 وکٹ لینے والے لیفٹ آرم فاسٹ بولر وہاب ریاض ہیں، کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے مابین کھیلے گئے میچ میں کراچی کنگز کے بالر رائٹ آرم فاسٹ میڈیم ڈینئل کرسچن کے تیسرے اور اننگز کے آخری ( بیسویں) اوور میں32 رنز بنے جو پی ایس ایل ایک اوور میں سب سے زیادہ رنز دینے کا ریکارڈ ہے۔

سب سے زیادہ ٹاس چار مرتبہ پشاور زلمی کی ٹیم نے جیتا جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کسی بھی میچ میں ٹاس نہیں جیت سکی تاہم یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ گلیڈی ایٹرز نے ملتان سلطانز کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے میچ میں کامیابی حاصل کی اور یہ بھی پہلی مرتبہ ہوا کہ سلطانز ٹاس جیتنے کے باوجود میچ ہار گئی۔سب سے زیادہ پانچ کیچ آئوٹ ٹام کیڈمورنے کئے جبکہ وکٹ کیپنگ میں جو کلارک نے پانچ شکار کئے اور لیگ کا واحد اسٹمپ روحیل نذیر نے کیا۔ 

سو رنز سے زائد پارٹنرشپ میںبابراعظم اور شرجیل خان کی پہلی وکٹ کی شراکت میں176 رنز، فخرزمان اور بین ڈنک کی چوتھی وکٹ کی شراکت میں119رنز،بابراعظم اور محمد نبی کی چوتھی وکٹ کی شراکت میں118 رنز، فخرزمان اور محمد حفیظ کی دوسری وکٹ کی شراکت میں 115رنز، محمدرضوان اور صہیب مقصود کی تیسری وکٹ کی شراکت میں 110 رنز، سرفرازاحمد اور اعظم خان کی چوتھی وکٹ کی شراکت میں 105رنز جبکہ کرس گیل اور سرفرازاحمد کی تیسری وکٹ کی شراکت میں 101رنز بنے۔ 

پہلے میچ میں16 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کرنے پرمین آف دی میچ کا ایوارڈ ارشد اقبال کو دیا گیا جبکہ دوسرے میچ میں 14 رنز3 وکٹ لینے پر شاہین شاہ آفریدی، تیسرے میچ میں 31رنز2وکٹ اور 49 رنزناٹ آئوٹ بنانے پر لیوس گریگری، چوتھے میچ میں 82رنز ناٹ آئوٹ بنانے پر فخرزمان، پانچویں میچ میں 53رنز بنانے پر ٹام کیڈمور،چھٹے میچ میں46 رنز بنانے پرالیکس ہیلز، ساتویں میچ میں76 رنز بنانے پر محمد رضوان،آٹھویں میچ میں 50 رنز بناے پر حیدرعلی، نویں میچ میں90 رنز بنانے پر بابراعظم، دسویں میچ میں 17رنز دیکر4 وکٹ لینے پر وہاب ریاض، گیارہویں میچ میں27رنز کے عوض3 وکٹ لینے پر شاہین شاہ آفریدی ،بارہویں میچ میں11رنز دے کر3 وکٹ لینے پر فہیم اشرف،تیرویں میچ میں67رنز بنانے پرمحمد نبی اور چھودویں میچ میں21رنز کے عوض3 وکٹ حاصل کرنے پرقیس احمد کو ایوارڈ دیا گیا۔

تازہ ترین
تازہ ترین