اسلام آباد (صباح نیوز) سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ بارنے پاناما لیکس پرحکومتی ٹی او آرز کو مسترد کردیا۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ بار نے حکومت کے ٹی او آرز کو اپنے طور پر مسترد کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مل کر طے کیا ہے کہ اس طرح کے معاملات کے لیے قانون سازی ہونی چاہیے، جبکہ سپریم کورٹ بار کسی ایک جماعت یا سوچ کی نمائندہ نہیں ہے ہم سیاسی تعاون کے بجائے رہنمائی مانگنے آئے ہیں۔اس موقع پر صدر سپریم کورٹ بارعلی ظفر کا کہنا تھا کہ ٹی او آر پر مشاور ت جاری رہے گی، ہم چاہتے ہیں کہ سچ سامنے آئے، جبکہ کوشش ہو گی کہ قانون اور آئین کے مطابق ٹی او آرز بنائے جائیں۔ اس سے قبل قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی سربراہی میں پی پی پی کے وفد نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے ملاقات کی اور ان سے پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات کے طریقہ کار اور لائحہ عمل بارے تبادلہ خیال کیا۔دریں اثناءپاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے مشاورت کے لیے پیپلز پارٹی کے وفد نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماءاعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم اور ان کے اہلخانہ کا نام ہے،اس لیے سب سے پہلے نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کا احتساب ہونا چاہیے،حکومت کے بنائے ہونے ٹی او آرز قبول نہیں ۔ حکومت نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بنائے جانے والے کمیشن کو اپوزیشن سے کوئی مشاورت نہیں کی اور کمیشن کے ٹی او آرز بھی خود ہی طے کر لیے ہیں ۔شریف خاندان کے بیرون ملک گئے سرمایے کاکھوج لگانے کے لیے انٹرنیشنل فرانزک آڈ ٹ کمپنی سے تحقیقات کرانی چاہیئں۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس ملک کا وزیر اعظم سکینڈل لائز ہو جائے اس ملک کو نہ امداد ملتی ہے،نہ قرضہ ملتا ہے اور نہ ہی استحکام ملتا ہے، احتساب جمہوریت کا جھومر ہے اس لیے کوئی بھی اب اس سے بچ نہیں پائے گا ۔ان کا واحد ایجنڈا”گو نواز گو “ ہے۔شیخ رشید نے2مئی کو ہونیوالے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں شرکت کی عودت دینے پر خورشید شاہ ،اعتزاز احسن اور نوید قمر کا شکریہ بھی ادا کی۔