سکھر(بیورو رپورٹ)شدید گرمی کے دوران بھی سکھر شہر کے مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران ہونے کے باعث علاقہ مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، لوگ دور دراز علاقوں سے گدھا گاڑی، ہاتھ گاڑی، موٹر سائیکل، سائیکل سمیت دیگر ذرائع یا پیدل پانی بھر کر گھروں کو لے جارہے ہیں جس سے پانی کے بحران والے علاقوں کے رہائشیوں کے روز مرہ کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت ، انتظامیہ اور محکمہ نساسک تمام تر دعوئوں کے باوجود متعدد علاقوں میں پینے کے پانی کے بحران پر قابو نہیں پا سکی، پاک کالونی، نیوپنڈ، پرانا سکھر، گرمی گودی، آدم شاہ کالونی، گولیمار، سائیٹ ایریا، بھوسہ لائن، مائیکرو ویو کالونی سمیت متعدد علاقوں میں پانی کی قلت کے باعث مرد، خواتین ،بوڑھے ، بچے سب ہی ہاتھوں میں برتن تھامے مختلف علاقوں سے پانی بھرکر گھروں کو لے جاتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں،پینے کے پانی کے بحران والے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ علاقے کے لوگ آپس میں پیسے جمع کر کے نجی کمپنی سے واٹر ٹینک منگواتے ہیں اور اپنے پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں،محکمہ نساسک جس کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے وہ تاحال اس میں ناکام ثابت ہوا ہے۔انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ ،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور صوبائی وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ سکھر شہر کے جن علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران ہے ان علاقوں میں فوری طور پر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔