پشاور(ارشد عزیز ملک ) اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں جعلی ڈگری اسکینڈل کی انکوائری رپورٹ منظرعام پر آ گئی ہے۔2008 سے 2016 کے امتحانی نتائج کو مشکوک قرار دیتے ہوئے نتائج کو دوبارہ چیک کرنے کی سفارش کی گئی ہے کیونکہ اس عرصے میں جعلسازی کے واقعات کے ٹھوس شواہدموجود ہیں ۔گورنر انسپیکشن ٹیم نے دھوکہ دہی اور بدعنوانیوں پر متعدد اہلکاروں کو لازمی ریٹائر ، برطرف ، اور ان کے سالانہ انکریمنٹ روکنے کی بھی سفارش کی ہے۔سابق قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوشاد خان کو پہلےہی بدعنوانی ، اقربا پروری ، اور اختیارات کے ناجائز استعمال اورمشکوک افراد کو تحفظ دینے پر لازمی طور پر ملازمت سے ریٹائر کردیا گیا تھا ۔جی آئی ٹی نے اپنی رپورٹ گورنر خیبرپختونخوا کو پیش کردی ہے۔انسپکشن ٹیم نے جعلی ڈگری سیکنڈل میں ملوث تین اہلکاروںبلال جونیئر کلرک ، اسٹیبلشمنٹ سیکشن ، منصور ناصر ، لیکچرر کمپیوٹر سائنس ٗ عباداللہ سابق آئی ٹی منیجر امتحان سیکشن کو لازمی ریٹائر یا برطرف کی سفارش کی ہے۔