پشاور(ارشد عزیز ملک ) ہری پور میں حکومتی اہلکاروں کی ملی بھگت سے وفاقی حکومت کی سرکاری اراضی کی غیر قانونی فروخت کے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے ۔ قومی احتساب بیورو پشاور نے دو سیاستدانوں اور محکمہ ریونیو ہری پور کے اہلکاروں کے خلاف غیر قانونی طورپر قیمتی سرکاری اراضی نجی پارٹی کو منتقل کرنے اورزمین کو پلاٹوں میں تبدیل کرکے مزید فروخت پر انکوائری شروع کردی ہے۔جنگ کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق قاضیان تحصیل وضلع ہری پور میں واقع 319 کنال اور 16 مرلہ کی زمین وفاقی حکومت نے تربیلا کاٹن اور ٹیکسٹائل ملز کے لئے حاصل کی۔مذکورہ اراضی وفاقی حکومت کے نام پر منتقل کی گئی۔وفاقی حکومت نے حاصل شدہ اراضی پر تربیلا کاٹن اور اسپننگ مل قائم کی۔تاہم ، مل چند سال تک فعال رہی لیکن 1986 میں ، مل کے چار لاکھ حصص میسرز پیمیسکو M/s PEMSECOکو منتقل کردیئے گئے۔بعد ازاں 1986 میں ، میسرز پیمیکو نے اپنے شیئرز ملک عبدالقیوم اور افتخار احمد کو34 روپے فی حصص کے حساب سے فروخت کردیئے ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف شیئرز فروخت کئے گئے تھے لیکن کسی کو مل کی غیر منقولہ جائیداد فروخت نہیں کی گئی تھی۔