• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، شدید گرمی سے 12 افراد بے ہوش، سورج آگ برساتا رہا

سکھر +ہالا(بیورو رپورٹ + نامہ نگار)سکھر سمیت گردونواح کے علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے، دن بھر سورج آگ برساتا رہا، دھوپ کی تپش، گرمی کی شدت کے باعث مختلف علاقوں میں 12سے زائد افراد بے ہوش جبکہ 30سے زائد افراد کو لو لگنے اور گیسٹرو کے مرض میں مبتلا ہونے کے باعث سرکاری ونجی اسپتالوں میں لایا گیا اورانہیں طبی امداد فراہم کی گئی، متاثرہ افراد میں زیادہ تعداد خواتین ، بچوں اور ضعیف العمر افراد کی ہے ،گرمی کی شدت کے باعث بے ہوش ہونے والوں میں عبدالعزیز، اللہ ڈنو، حنیف احمد، سعید علی، مسمات پروین سمیت دیگر افراد شامل ہیں، حالیہ شدید گرمی کی لہر نے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیاہے، قومی شاہراہوں سمیت شہر کے تمام علاقوں میں ٹھنڈے مشروبات فروخت کرنے والے دکانداروں، ٹھیلوں اور اسٹالوں پر لوگ ٹھنڈے مشروبات کا استعمال کر کے گرمی کی شدت کو کم کرتے دکھائی دیئے، جبکہ دوپہر کے وقت تمام شاہراہوں پر ٹریفک معمول سے کم اور تجارتی مراکز میں کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئیں،شدید گرمی میں لوگوں نے مختلف نہروں اور پارکوں کا رخ کیا جہاں انہوں نے نہروں میں نہا کر اور درختوں کے سائے میں بیٹھ کر گرمی کی شدت کو کم کرنے کی کوشش کی، حالیہ گرمی کی لہر کے باعث سکھر اور گردونواح کے علاقوں میں معمولات زندگی بری طرح متاثر رہی ہے، اسپتالوں اور کلینکوں پر آنے والے مریضوں کو ڈاکٹروں کی جانب سے مشورہ دیا جارہا ہے کہ وہ دوپہر کے وقت دھوپ میں باہر نہ نکلیں خاص طور پرضعیف العمر مرد وخواتین اور بچوں کو دوپہر کے وقت زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضررورت ہے ،ضروری کام کاج کے سلسلے میں دوپہر کے وقت دھوپ میں نکلنے والے افراد سر پر کپڑا ڈھانپ کر نکلیں تاکہ وہ تپش اور لو سے محفوظ رہ سکیں۔ہالا:ضلع مٹیاری سمیت وسطی سندھ میں گرمی کی شدت میں اضافے نے شاہراہیں اور بازار  ویران کردیئے۔ بجلی کا متبادل سسٹم گرمی کے ستائے لوگوںکی ضرورت بن گیا۔ہالا،نیوسعیدآباد، مٹیاری، بھٹ شاہ،اڈیرو لعٰل، خیبر سمیت وسطی سندھ میں سورج سوا نیزے پر آگیا اور درجہ حرارت 45سینٹی گریڈ سے بڑھ جانے کے نتیجے میں انسانوں کے ساتھ چرند وپرند بھی نڈھال ہونے لگے۔ دن بھر آگ برساتی دھوپ اور لو کے جھکڑوں سے بچنے کیلئے لوگ گھروں میں محصور ہونے لگے۔ گرمی کے ساتھ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے علاوہ ناکارہ کھمبوں اور بوسیدہ تاروںکےٹوٹنےسےہونےوالےبریک ڈاؤن کے باعث تعمیراتی کام بھی محدود ہونے لگے۔ گرمی کے دوران برف نایاب، جوس اور دیگر ٹھنڈے مشروبات کی مانگ میں اضافہ ہو گیا بجلی  بند رہنے سے جنرٹر، یو پی ایس  اور سولر سسٹم کا استعمال بڑھ گیا ہے۔
تازہ ترین