کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں تجزیہ کرتے ہوئے میزبان شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ اپوزیشن تلخ بیانات اور الزامات کے بعد اب فائر فائٹنگ کی کوششیں کررہی ہے، پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا کہ جمہوری جماعتوں کو ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے بجائے موجودہ نظام کو نیچا دکھانا ہوگا، کوئی جماعت بھی پی ڈی ایم سے کھلم کھلا بغاوت کرنا افورڈ نہیں کرسکے گی، جے یو آئی( ف )کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پی ڈی ایم میں تلخی سے عارضی طور پر نقصان ہوا ہے، مولانا فضل الرحمن کی کوششوں سے پی ڈی ایم قیادت کے درمیان بیان بازی رک گئی ہے، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نےکہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر عدالت گئے تھے ، عدالت کہتی ہے جیسے بھی ہوگیا ہم اسے ڈاکا نہیں کہہ سکتے آپ عدم اعتماد والا راستہ اختیار کر کے دیکھ لیجئے، اس کا مطلب ہے ہم چیئرمین سینیٹ کا انتخاب قانونی مانیں پھر اس کیخلاف عدم اعتماد کریں، پارلیمان میں کوئی جرم ہوجائے تو کیا عدالت اس میں مداخلت نہیں کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق جیو نیو ز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں تجزیہ کرتے ہوئے میزبان شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی توقع کررہی تھی کہ اسے اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف مل جائے گا ،یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ بن جائیں گے اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا تنازع حل ہوجائے گا، مگر بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے یوسف رضا گیلانی کی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی ، خبر رساں ادارے بلومبرگ میں 22مارچ کو شائع خبر کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر معاہدے کی بحالی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کی طرف پہلا قدم ہے۔پروگرام میں احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف اور پی ڈی ایم کے بیانیہ کو عوام میں پذیرائی مل چکی ہے، پی ڈی ایم کے اعلامیہ سے پیچھے ہٹنا اب کسی کیلئے ممکن نہیں ہے، اگر کوئی جماعت اس سے پیچھے ہٹی تو اسے ناقابل تلافی سیاسی نقصان ہوگا۔ احسن اقبال نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے فیصلہ کرنے کے حق کا احترام کرتے ہیں، اپوزیشن مل کر مستعفی ہوگی اسی وقت استعفے موثر ہوں گے، ایسا نہیں ہوسکتا ایک جماعت اسمبلی میں بیٹھی رہے اور باقی جماعتیں مستعفی ہوجائیں ، اس طرح حکومت ضمنی الیکشن میں متبادل لوگ لاسکے گی۔مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں سب ہی کو غصہ آرہا تھا، ایک بڑا مقصد حاصل کرنے کیلئے غصے کو ٹھنڈا کرنا پڑتا ہے، دس مختلف نظریات کی حامل جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا مولانا صاحب کا کمال ہے۔ مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ استعفے کپتان کیلئے بڑا دھچکا ہوں گے اور وہ رخصت ہوجائیں گے، ہمارے پاس پہلے قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا بھی آپشن ہے، قومی اسمبلی سے استعفوں سے مسئلہ حل نہیں ہوا تو صوبائی اسمبلیوں سے بھی مستعفی ہونا پڑے گا، چار اپریل کو پیپلز پارٹی کے جواب کا انتظار ہے، پیپلز پارٹی کو استعفوں کے معاملہ پر پی ڈی ایم کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ استعفوں سے متعلق فیصلہ چار اپریل کو پیپلز پارٹی کی سی ای سی کرے گی،چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر عدالت کے پاس گئے تھے کہ ڈاکا پڑا ہے اس کا فیصلہ کیجئے۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ عدالت میں حسبہ بل اور اٹھارہویں ترمیم سمیت کئی آئینی ترامیم چیلنج ہوچکی ہیں، پارلیمنٹ جرم اور گناہ کے فیصلے کرنے والا فورم نہیں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر قانونی آپشن موجود ہیں۔