اسلام آباد(آئی این پی) سپریم کورٹ نے سوئی ناردرن کے تمام زیرالتوا مقدمات کے فرانزک آڈٹ کا حکم دیدیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سوئی ناردرن کو عدالتوں میں زیر التوا مقدمات میں کوئی دلچسپی نہیں، انکے وکلا عدالتوں میں پیش ہی نہیں ہوتے، ایم ڈی سوئی ناردرن عدالت آئے تو بالکل کورے تھے، انہوں نے عدالت آنے سے پہلے حقائق جاننے کی زحمت تک نہ کی۔پیر کوسپریم کورٹ میں سوئی نادرن گیس کے زیرالتوا مقدمات کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ عوام کا پیسہ بے احتیاطی سے ضائع کیا جا رہا ہے، سوئی ناردرن کی لیگل ٹیم میں پہلے ہی 12افراد ہیں، انکے ہوتے ہوئے بھی 3وکلا کو فیسیں دی جا رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوئی ناردرن تو وکیلوں کی فیسیں دے دیکر ہی کنگال ہوجائیگی، مقدمات کی عدم پیروی سے کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے۔سیکرٹری توانائی کی یقین دہانی کرائی کہ تحقیقات کرکے عدالت کو رپورٹ پیش کرینگے، سوئی ناردرن کے بورڈ کو تحقیقات کی ہدایت کرونگا۔