• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’دوست تھا دشمنی کی طرف کیوں دھکیلا جارہا ہے‘‘، صوبائی وزیر سمیت 11ارکان اسمبلی ترین کی حمایت میں سامنے آگئے، احتساب میں دوست، دشمن کی تمیز نہیں ہوتی، مشیر احتساب

’’دوست تھا دشمنی کی طرف کیوں دھکیلا جارہا ہے‘‘


اسلام آباد، لاہور (نمائندہ جنگ، جنگ نیوز، ایجنسیاں) شوگر ملز میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے معاملے میں لاہور کی بینکنگ کورٹ نے جہانگیر ترین اور انکے صاحبزادے علی ترین کی عبوری ضمانت میں 10؍اپریل تک توسیع کر تے ہوئے ایف آئی اے کو گرفتاری سے روک دیا۔بینکنگ کورٹ کے جج کی عدم دستیابی کی وجہ سے سماعت 10اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔دوسری جانب جہانگیر ترین کی عدالت میں پیشی کے موقع پر صوبائی وزیر سمیت 11 ؍ارکان اسمبلی جہانگیر ترین کی حمایت میں سامنے آگئے۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے بینکنگ کورٹ لاہور میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دوست تھا دشمنی کی جانب کیوں دھکیلا جارہا ہے؟ظلم بڑھتا جارہا ہے‘‘۔ جبکہ مشیربرائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ احتساب میں دوست، دشمن کی تمیز نہیں ہوتی، احتساب کیلئے 9 ؍ بڑے گروپس کا انتخاب کیا تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں، ترین کی ملوں کا آڈٹ نہ کرتے تو سوال اٹھتے،سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ عدالت جانیوالے ذاتی حیثیت میں گئے، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جہانگیر ترین کیساتھ عہدیداران پارٹی اور ہمدردی کی بنیاد پر کھڑے ہیں۔ دریں اثنا ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کی شوگر ملز جے ڈی ڈبلیو کے 3اداروں کے اکائونٹ منجمد کردیئے جبکہ 3عہدیداروں کے نام بلیک لسٹ میں ڈال دیئے اور 2کے اکائونٹس بھی منجمد کردیئے۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق تینوں ملازم ملک سے باہر سفر نہیں کرسکتے، جے ڈی ڈبلیو کے سی ای او رانا نسیم کا نام بھی بلیک لسٹ کردیا گیا۔ذرائع ایف آئی اے کے مطابق جے ڈی ڈبلیو ،ترین فارم سسٹم اورترین ڈیری فارم کے3 اکاؤنٹس بھی منجمد کر دیئے گئے،تینوں اکاؤنٹس کا فارنزک آڈٹ کرایا جارہا ہے۔ جےڈی ڈبلیو کے ملازمین زمان خان اور فراست خان کے اکاؤنٹ بھی منجمد کیے گئے ہیں۔ ذرائع ایف آئی اےکا کہنا ہےکہ دونوں ملازمین مبینہ سٹہ باز خرم شہزاد کے ساتھ چینی کی قیمت پرسٹہ میں ملوث تھے۔ادھر بروقت ادائیگی نہ کرنے پر شوگر ملز کنجوانی کے مالک ہمایوں اختر خاں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ کین کمشنر پنجاب کی مداخلت پر پنڈی شیخ موسیٰ کے کاشتکار عظمت سفیان شاہ نے تھانہ گڑھ میں مقدمہ درج کرایا کہ اس نے کنجوانی میں قائم تاندلیانوالہ شوگر ملز کو 397048 روپے کا گنا فراہم کیا جس کے سی پی آرز اور ادائیگی کا چیک اسکے پاس ہے مگر کئی ماہ گزرنے کے باوجود اسے ادائیگی نہیں کی گئی جو 21شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ 1950کی خلاف ورزی اور قابل گرفت اقدام ہے اسلئے شوگر ملز کے مالک ہمایوں اختر خاں کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ جہانگیر ترین اور علی ترین ایف آئی اے بینکنگ کورٹ لاہور میں پیش ہوئے تو تحریک انصاف کے رہنما راجہ ریاض اور دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی جہانگیر ترین کے ہمراہ تھے۔اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کا تعلق فیصل آباد، جھنگ، ملتان، مظفر گڑھ، لیہ، سرگودھا اور خوشاب سے ہے۔ایم این اے غلام بی بی بھروانہ، غلام احمد لالی، راجہ ریاض، صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال بھی جہانگیرترین کے ساتھ تھے۔اراکین صوبائی اسمبلی زوار وڑائچ، نذیر بلوچ، اسلم بھروانہ، طاہر رندھاوا، چوہدری افتخار گوندل، غلام رسول سنگھا، سلمان نعیم اورٹکٹ ہولڈر جاوید وڑائچ شامل تھے۔مشیر عبدالحئی دستی، امیر محمد خان اور سابق مشیر خرم لغاری بھی جہاگیر ترین کے ساتھ عدالت آئے تھے۔ جہانگیر ترین نے بینکنگ کورٹ لاہور میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان انتقامی کارروائی کرنیوالوں کو بےنقاب کریں انکی وفاداری کا امتحان لیا جا رہا ہے۔ مجھ پر انہوں نے ایک دو نہیں 3 ایف آئی آر درج کروائی ہیں، ایک سال سے میرے خلاف شوگر کمیشن میں انکوائری چل رہی ہے۔ انکا کہنا تھا انہیں سب شوگر ملز میں صرف جہانگیر ترین نظر آیا ہے، میرے اور بیٹے کے اکاؤنٹ منجمد کر دیے گئے ہیں، افسوس کا مقام ہے کہ ہم تحریک انصاف سے انصاف مانگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا ایک سال سے میں چپ بیٹھا ہوں، میری وفاداری کا امتحان لیاجا رہا ہے، یہ کیا ہو رہا ہے، میں تو دوست تھا دشمنی کی جانب کیوں دھکیل رہے ہیں۔ جہانگیر ترین کا کہنا تھا میری راہیں تحریک انصاف سے جدا نہیں ہوئیں، 10 سال پی ٹی آئی کیلئے خون پسینہ ایک کیا ہے، تحریک انصاف میں شامل تھا اور شامل رہوں گا۔جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ظلم بڑھتا جا رہا ہے، جو بھی انتقامی کارروائی کر رہا ہے وقت آ گیا ہے اسے بے نقاب کیا جائے، عمران خان انتقامی کارروائی کرنے والوں کو بے نقاب کریں۔اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما راجہ ریاض نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا وزیراعظم اپنے بہترین اور جان نثار دوست کیخلاف زیادتی بند کرائیں۔ کچھ لوگ جہانگیر ترین کیخلاف سازش کر رہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے بعد عمران خان کے اعتماد کا ووٹ لینے میں اہم کردار جہانگیر ترین کا ہے۔ جہانگیر ترین مثبت کردار ادا نہ کرتے تو عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ نہ لے سکتے۔جہانگیر ترین نے ہی پنجاب حکومت بنائی انکی پارٹی خدمات کا یہ صلہ دیا جا رہا ہے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے وزیر اعلیٰ کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ احتساب میں دوست، دشمن کی تمیز نہیں ہوتی ہمارا نعرہ احتساب کا ہے تو اپنو ں کا بھی کرنا ہوگا جو شفافیت کیلئے ضروری ہے،ترین کی ملوں کا آڈٹ نہ کرتے تو سوال اٹھتے، کسی ایک کو نشانہ نہیں بنا رہے، مصنوعی بحران سے نمٹنے کیلئے چینی کے نرخ مقرر کرنا ضروری ہے،ایوب خان کے دور سے چینی کی قیمت ایک مسئلہ ہے، 5، 4 دہائیوں میں کبھی چینی کی قیمت کا تعین نہیں کیا گیا، چینی کی قیمت کے تعین کا قانون 1958 سے بنا ہوا ہے، چینی کا مصنوعی بحران ختم کرنے کیلئے قیمت کا تعین ضروری ہے، چینی کی ذخیرہ اندوزی ختم کرنے کیلئے حکومت نے اقدامات اٹھائے،جہانگیر ترین ایک کامیاب بزنس مین اورپاکستان تحریک انصاف کے ایک اہم ستون بھی ہیں،انکے ساتھ کھڑے ہونے والے افراد پارٹی ہمدردی کی بنیاد پر ہیں۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت کرپٹ عناصر کیخلاف سرگرم عمل ہے، پہلی بار پاکستان میں چینی کی ایکس مل قیمت مقرر کی گئی، کچھ شوگر ملز نے چینی کی قیمتوں پر عدالت سے رجوع کیا، ہم نے حکومت کے ڈیٹا کے بجائے شوگر ملز کے ڈیٹا پر قیمت مقرر کی، حکومتی ڈیٹا پر چینی کی قیمت مقرر کی جاتی تو مزید 5 سے 6 روپے کم ہوتی، ہم نے چینی کی 80 روپے ایکس مل پرائس شوگر ملز کے ڈیٹا پر قیمت مقرر کی جبکہ مل کیلئے 15 فیصد منافع بھی رکھا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل سوشل میڈیا پر جہانگیر ترین کے حوالے سے مختلف خبریں گردش کر رہی ہیں،اپنے گھر کے فرد سے سوال کرنا اور احتساب کرنا ایک مشکل عمل ہے لیکن احتساب کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے یہ بہت ضروری ہے ورنہ آپ دوسروں کو کچھ نہیں کہہ سکتے، جہانگیر ترین کی شوگر ملز ملکی چینی کی پیداوارکا 20فیصد پیدا کر رہی ہیں،حکومت نے احتساب کیلئے 9 بڑے گروپس کا انتخاب کیا ہے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں، تحریک انصاف برابری کی بنیاد پر کام کر رہی ہے اور کسی کو بھی ٹارگٹ نہیں کیا جارہا۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ کسی بھی چینی ملز مالک کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا تاہم ابھی تک کسی کو گرفتار اس لیے نہیں کیا کیونکہ انکے اثاثے ملک میں موجود ہیں۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے ساتھیوں کیساتھ احتساب کے عمل کا آغاز کر کے پیغام دیا ہے کہ ملک کو قانون کے تابع ہونا ہو گا۔جو ایم پی ایز اور دیگر عہدیداران جوجہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہیں وہ پارٹی اور ہمدری کی بنیاد پر انکے ساتھ ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ عدالت جانیوالے ذاتی حیثیت میں گئے، یہ پارٹی کیلئے نہیں جہانگیر ترین کیلئے گئے ہیں، عمران خان کی نظر میں انصاف سب کیلئے برابر ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین پارٹی کے پرانے ممبر ہیں، ان کے ساتھ کئی لوگوں کے تعلقات ہیں، ملک ترقی اس وقت کرسکتا ہے جب بلا تفریق احتساب ہو۔            

تازہ ترین