• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرین منازل کے مسافروں کیلئے لاگت اور پیچیدگیوں میں اضافہ نہیں ہونا چاہئے

لندن (پی اے) ایزی جیٹ کے باس نے متنبہ کیا ہے کہ کم خطرے والے ملکوں سے واپس آنے والے ہالیڈے میکرز کے دو کورونا وائرس کوویڈ 19 ٹیسٹوں کیلئے ادائیگی کرنے کے اقدام سے انٹرنیشنل ٹریول صرف ان ہی لوگوں کیلئے دوبارہ کھلے گا جو اسے ایفورڈ کر سکتے ہیں ۔ ایزی جیٹ کے چیف ایگزیکٹو جوہن لونڈگرن نے دعویٰ کیا ہے کہ گرین منازل کے وزٹس کیلئے مسافروں کو زیادہ پیچیدگیوں اور لاگت کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔ پیر کے روز حکومت نے کورونا وائرس کوویڈ 19 لاک ڈائون پابندیوں میں نرمی کے ایک حصے کے طور پر اوورسیز لیژرٹریول دوبارہ شروع کرنے کیلئے ٹریفک لائٹ سسٹم کا خاکہ افشا کیا ہے۔ ملکی آبادی میں کورونا انفیکشن کی شرح ، وائرس کی ابھرتی ہوئی نئی شکلوں ‘ویکسی نیشن کا تناسب اور قابل اعتماد سائنسی اعداد و شمار اور جینومک سیکوئنس تک رسائی کا جائزہ لیا جائے گا ۔ گرین درجہ بندی والے ملکوں سے واپس آنے والے افراد کو سیلف آئسولیشن اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ تاہم سفر پر روانگی سے قبل اور بعد میں آنے پر انہیں کورونا وائرس ٹیسٹ لازمی کروانا ہوں گے ۔ ایزی جیٹ باس نے بی بی سی کے پروگرام بریک فاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان گرین منازل کے وزٹ کرنے والے افراد کیلئے مزید پیچیدگیاں اور لاگت می اضافہ نہیں ہونا چاہیے اور ان پر مزید کوئی دبائو نہیں ڈالا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پی سی آر ٹیسٹس کی لاگت اوسط ایزی جیٹ کرائے سے زیادہ ہے اور اگر ان مسافروں کو ان ٹیسٹوں کیلئے ادائیگی کرنے پر مجبور کیا جاتا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ سب کیلئے انٹرنیشنل ٹریول کو نہیں کھولیں گے بلکہ آپ ان کیلئے انٹرنیشنل ٹریول کھولیں گے جو اس کو ایفورڈ کر سکتے ہیں ۔ مسٹر لونڈگرن نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ یہ منصفانہ ہے ‘میں نہیں سمجھتا کہ یہ درست ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں یہ خیال نہیں کرتا کہ میڈیکل اور سائنسی پوائنٹ آف ویو سے ایسا ثابت کرنا کوئی درست چیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹیسٹ کے روٹ پر ہی جانا ہے تو پھر وہ اسی طرح کی لیٹرل فلو ٹیسنگ ہونی چاہیے جو زیادہ سستی اور زیادہ قابل رسائی ہے اور یہ ایک مثال کے طور پر ڈومیسٹک سیکٹر کو کھولنے کیلئے استعمال کی جا رہی ہے۔
تازہ ترین