• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹرازینیکا کورونا سے بچائو کیلئے موثر ہے،ڈاکٹر ایلیسن

راچڈیل(نمائندہ جنگ)برطانیہ کے علاقے وارنگٹن سے تعلق رکھنے والا 59سالہ سولیسٹر نیل آسلس جو کورونا وائرس کیخلاف متعارف کرائی جانے والی آسٹراز ینیکا ویکسین کا پہلا شکار بنا کے متاثرہ خاندان نے نیل آسلس کی وفات کے باوجود آسٹرازینیکا ویکسین کو اعتماد کے ساتھ جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ویکسین جان بچانے کیلئے ناگزیر ہے، شادی شدہ وکیل نیل آسلس آسٹرازینیکا ویکسین لینے کے بعد خون جمنے سے د م توڑ گئے تھے، نیل آسلس کی بہن سیاست دانوں اور صحت کے ماہرین کے اس گروپ میں شامل ہوئی ہے جس نے لوگوں کو جھنجھوڑنے کا سلسلہ جاری رکھنے کی ترغیب دی ہے، نیل آسلس کی بہن کا کہنا ہے کہ میرا بھائی غیر معمولی طور پر بدقسمت تھا،ویکسین انسانی جانوں کو بچانے کیلئے ناگزیر ہے، نیل آسلس میری سائیڈ پر نیوٹن ولی ویلوز میں ایک مہنگے گھر میں رہائش پذیر تھا جسے کورونا ویکسین دی گئی جو سر میں درد رہنے کے بعد انتقال کر گیا، اس نے 1993 میں کیرول سے شادی رچائی اور وارنگٹن میں کونسل کے وکیل کی حیثیت سے کام شروع کر دیا،ان کی بہن ڈاکٹر ایلیسن ایسٹلس جو ہڈرز فیلڈ یونیورسٹی کی فارماسسٹ ہیں ، نے بتایا کہ ان کا بھائی ایک رنر تھا وہ فٹ اور صحتمند تھا اور اسے خون جمنے کے حوالے سے کبھی کوئی بیماری نہیں رہی لیکن انہوں نے 17 مارچ کو قطرے پلانے کے ایک ہفتہ کے بعد ہی سر درد کا اظہار کیا، سردرد کے ساتھ آنکھوں کی بینائی بھی خراب ہو گئی، اسے انتہائی نگہداشت میں داخل کرنے سے پہلے اپنے بھائی کے ذریعہ رائل لیورپول اسپتال میں اے اینڈ ای لے جایا گیا جہاں وہ زیر علاج رہنے کے بعد چل بسا، ڈاکٹر ایسٹلس نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ آسٹرازینیکا ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک ہر شہری کو لینی چاہیے ،یہ عالمی وباء سے بچائو کیلئے تحفظ فراہم کرنے میں مددگار ہے ہم اپنا بھائی کھونے کے بعد پریشانی کا شکار ہیں مگر ہم جانتے ہیں کہ ویکسین ہی عالمی وباء کورونا وائر س تحفظ کا موثر ذریعہ ہے ۔برطانیہ کے میڈیکل ریگولیٹر ایم ایچ آر اے نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے ذریعہ تیار کردہ اور آسٹرا زینیکا کی تیار کردہ ویکسین کا اعلان کیا تھا جو جمنے کے واقعات کے بعد 30 سال سے کم عمر افراد کے لئے استعمال نہیں کی جائے گا۔
تازہ ترین