• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنزکے تحت کراچی اور دیگر شہروں میں دھرنے

کراچی (اسٹاف رپوٹر)جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی جانب سے دسویں روز بھی ملک بھر میں علامتی دھرنوں کا سلسلہ جاری رہا،شرکا دھرنا آئین کے آرٹیکل دس کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہے جس کے مطابق کسی بھی شہری کو گرفتاری کے بعدچوبیس گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش نہ کرنا آئین شکنی ہے، اتوار کے روز بھی کراچی، اسلام آباد، لاہور، ملتان،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت دیگر شہروں میں علامتی دھرنے دیے گئے جن میں شیعہ اکابرین، مختلف شیعہ جماعتوں کے ضلعی و صوبائی رہنما،نوحہ خواں تنظیمیں اور نامور مذہبی و سیاسی شخصیات شریک ہوئیں،مزار قائد پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ جب تک ہمارے نوجوانوں کو سامنے نہیں لایا جا تا ہمارا احتجاج جاری رہے گا،ہم اپنے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے ہمارے نوجوانوں کا ریاستی اداروں کی تحویل میں ہونا عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار ہے،اگر عدالتی نظام پر مقتدر اداروں کو اعتماد ہے تو وہ  لاپتا نوجوانوں کو عدالتوں کے سامنے پیش کریں، دھرنے میں ڈاکٹر فارق ستار کی وفد کے ہمراہ شرکت کی وفد میں سابق رکن صوبائی اسمبلی ایم کیو ایم قمر عباس، ہرگن داس، جمال احمد، فیصل رفیق، کامران فاروقی شامل تھے، ڈاکٹر فارق ستارنے نوجوانوں کی جبری گمشدگی کے واقعات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

تازہ ترین