• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب میں بڑے مافیا سے مقابلہ تھا، اس لئے سندھ پر توجہ نہیں دے سکا، عمران خان، صوبے کیلئے 446 ارب کے پیکیج کا اعلان

پنجاب میں بڑے مافیا سے مقابلہ تھا، اس لئے سندھ پر توجہ نہیں دے سکا، عمران خان


سکھر(بیورورپورٹ‘ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اندرون سندھ کے لئے پوری تیار ی کے ساتھ ایک بڑا پیکیج لے کر آئے ہیں‘ ایک ماہ میں اس پیکج پر عملدرآمد نظر آئے گا۔ پاکستان کے جو علاقے ترقی میں پیچھے رہ گئے ہیں ان کی مدد کریں گے۔

انتخابات میں پنجاب میں ایک بڑے مافیا سے مقابلہ تھا اس لئے اندرون سندھ پر زیادہ توجہ نہیں دے سکا، نوجوانوں کو بلاسود قرضے دے کر اپنے پائوں پر کھڑا کریں گے‘سکھر حیدر آباد موٹر وے بننے سے کاروبار آسان اور تجارت کو فروغ ملے گا۔ 

نئی گج ڈیم سے زرعی زمینوں کو فائدہ ہو گا ‘ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کا دائرہ ایک کروڑ20لاکھ خاندانوں تک بڑھائیں گے، سندھ حکومت بنڈل جزیرے کا این اوسی منسوخ کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے ‘اس منصوبے سے سندھ کو فائدہ ہو گا‘سندھ کے عوام کو بنیادی سہولیات اور حقوق میسر نہیں‘ وہ پولیس اور طاقت ور کے ظلم اور انتقامی کاروائیوں کا شکار ہیں۔

سندھ کے عوام کے حالات بدلنے کے لئے پوری کوشش کریں گے‘ کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریب طبقہ پس گیا اور ملک میں ایک دم غربت آ گئی‘اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاق سے سارا پیسہ صوبوں کے پاس چلا جاتا ہے اور وفاق قرضے لےکر ملک چلاتا ہے۔ 

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کوسکھرمیںسندھ کے 14 ترجیحی اضلاع کے لئے446ارب کے ترقیاتی پیکج کا اعلان اورکامیاب جوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر کا کہنا تھاکہ عمران خان واحد وہ لیڈر ہے جو پورے پاکستان کا لیڈر ہے، عمران خان کا مشن لندن اور سوئٹزرلینڈ میں جائیداد بنانا نہیں ہے ، عمران خان کا مشن پاکستانیوں کی زندگی کو بہتر کرناہے‘ ترقیاتی کاموں سے سندھ میں ترقی کا خواب پورا ہوتا نظر آئیگا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرعظم نے کہاکہ اندرون سندھ کاعلاقہ غریب ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے ۔موہنجوداڑو5 ہزار سال پرانا شہر ہے لیکن اندرون سندھ کا یہ علاقہ ترقی کرنے کی بجائے پسماندگی کی طرف جا رہا ہے۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کی بڑی آبادی کافائدہ تب ہے جب ہم ان کو ہنر سیکھا سکیں ورنہ یہ بوجھ بن جائیں گے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سندھ کی آبادی 22 فیصد ہے لیکن غربت کی زیادہ شرح کے لحاظ سے سندھ کو 33 فیصد امداد دی گئی ۔ 

ہم نے یہ نہیں دیکھا کہ سندھ میں ہماری حکومت نہیں ہے۔ ہم نے سندھ کے حالات اور غربت کو دیکھا۔ ہم سندھ کے لئے بہت بڑا منصوبہ لے کر آ رہے تھے ۔ کراچی کے پاس ایک جزیرہ جو بیکار پڑا تھا وہاں نیا شہر بسانے کا منصوبہ تھا ، اس کےلئے ہم غیر ملکی سرمایہ کاری لے کر آئے ، سندھ حکومت نے این او سی بھی دے دیا تھا ۔ 

اس سے اربو ں روپے کی سرمایہ کاری ہوتی ، نوکریاں ملتیں ۔ دولت کی پیداوار سے ملک کو فائدہ ہوتا ۔ہم نے سندھ حکومت کو یہ پیشکش بھی کی کہ وہ اس منصوبے کا منافع بھی خود رکھیں کیونکہ اس منصوبے سے عملدرآمد سے پاکستان کا فائدہ ہوتا ۔

46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ جاتے اور روپیہ مستحکم ہونے سے ہی ڈیزل پٹرول کی قیمت نیچے آئی ہے لیکن مجھے سمجھ نہیں آئی کہ سندھ حکومت نے اس منصوبے کااین او سی دینےکے بعد کینسل کیوں کر دیاکیونکہ یہ سندھ کا بھی نقصان ہے۔ 

وزیر اعظم نے کہا کہ میں تاخیر سے اندرون سندھ آیا ہوں لیکن خوشخبریاں لے کر آیا ہوں۔ صوبے میں جس کی بھی حکومت ہو ہم سارے ملک کو اپنا سمجھتے ہیں۔وزیر اعظم نے کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں میں چیک تقسیم کئے۔      

تازہ ترین